سندھ اسمبلی میں رواں سال کے نو ماہ کے لیے نو سو باون ارب کا بجٹ پیش کردیا

وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے خطاب مین کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 2ہزار 226جاری اسکیموں کے لیے 202 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ نئی اسکیموں کے لیے 50 ارب روپے رکھے گئے ہیں ، انہوں نے شکوہ کیا کہ وفاق سے فنڈز نہ ملنے کی وجہ بجٹ بنانے میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔
وزیراعلٰی کے مطابق محکمہ داخلہ کے لیے 102 روپے مختص کیے گئےہیں، انہوں نے سمندر پر ڈی سلینیشن پلانٹ لگائے کا علان کیا
وزیراعلٰی نے غربت میں خاتمے کے پروگرام پر کہا کہ ماضی کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر بہتر پروگرام ترتیب دیا ہے ابتدائی طور پر سندھ کے اضلاع شکار پور اور کمشور میں 3.3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، تعلیم کے لیے ترقیاتی بجٹ ساڑھے 24 ارب روپے کردیا ہے ، ضلعی اے ڈی پی کے لیے 35 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، صحت کے لیے 114 ارب روپے مختص کر دئے گئے، توانائی کےشعبے میں ورلڈ بنک کے تعاون سے سندھ سولر انرجی پروجیکٹ کے لیے 105 روپے مختص کردئے گئے ۔ ایم کیو ایم کی شاہینہ اشعر اور تحریک انصاف کی ڈاکٹر سیماں ضیا نے حلف اٹھایا ، ایم کیو ایم کے اراکین نے پانی کے قلت پر احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آوٹ کیا۔ اجلاس پیر 24 ستمبر تک ملتوی کر دیا گیا۔ کیمرہ مین محمد وسیم کے ساتھ اے کے محسن وقت نیوز کراچی.