عالمی برادری کو افغانستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا،وزیراعظم عمران خان
افغانستان کی حقیقت دنیا کو تسلیم کرنا ہوگی،وزیراعظم عمران خان وزیرِ اعظم عمران خان نے تاجکستان کے دورے کے دوران شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی ہے وزیراعظم عمران خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کےسربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی میزبانی پرتاجکستان صدر کے مشکورہیں تجارت، سرمایہ کاری، اور روابط کے فروغ کیلئے تنظیم اہم پلیٹ فارم ہے،ہمیں خطے میں عالمی چیلنجز کا سامناہے اور ہم نے ملکر ان مسائل سے نمٹنا ہے خطے پرعالمی حدت ،ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات مرتب ہوئے،ہم نے بہتر ماحول کے فروغ کے لیے شجرکاری مہم شروع کی ہم نےملک کے ہراس حصے میں پودے لگائے جہاں سبزہ نہیں تھا .شجرکاری مہم کو دنیا کے مختلف ممالک میں سراہا گیا،پوری دنیا کی معیشت کورونا سےمتاثر ہوئی، خطے کو کئی چیلنجز درپیش ہیں، مل کر کام کرنا ہوگا، وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ،افغانستان کی حقیقت دنیا کو تسلیم کرنا ہوگی،ہم نے افغانستان کے حوالے سے ہمیشہ یکساں موقف رکھا افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت آچکی ہے افغانستان کو اپنے حال پر چھوڑا نہیں جاسکتا،عالمی برادری کو افغانستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا،افغانستان کوتنہا چھوڑا گیا تو مختلف بحران ایک ساتھ جنم لیں گے،پاکستا ن پر امن افغانستان کا خواہاں ہے پاکستان افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے ،پاکستان سمجھتا ہے افغان عوام اپنے فیصلے خود کریں ،افغانستان میں موجودہ صورتحال میں عالمی تعاون کی ضرورت ہے،افغانستان کے پناہ گزین کو تحفظ چاہیے،جس کے لیے دنیا بھر کوآگے آنا ہوگا ،افغانستان کو انسانی بحرا ن ،خوراک ،بنیادی اشیا اور دیگر چیلنجز کا سامناہے مسئلہ کشمیر یواین قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے،آزاد خود مختار فلسطین کی حمایت کرتے ہیں . پاکستانی وفد کے اراکین میٹنگ ہال میں موجود تھے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایس سی او سربراہی اجلاس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم سینٹرل ایشیا اور خطے کی صورتحال پر اظہارخیال کریں گے،شنگھائی تعاون تنظیم 20 سال کے عرصے میں مزید فعال ہوئی،تنظیم میں پاکستان سمیت خطے کے اہم ممالک شامل ہیں،تجارت، سرمایہ کاری، اور روابط کے فروغ کیلئے تنظیم اہم پلیٹ فارم ہے،کاسا 1000اور ریل لنک منصوبے خطے کیلئے مفید ثابت ہو سکتے ہیں، اجلاس کے بعد ازاں وزیرِ اعظم صدر تاجکستان امام علی رحمن سے ملاقات کیلئے صدارتی محل جائیں گے.صدارتی محل میں وفود کے سطح کی ملاقاتیں، مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط اور دونوں ممالک کے لیڈران کی مشترکہ پریس کانفرنس ہوگی. وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوھدری کا کہنا ہے کہ آج کا دن بہت اہم ہے، وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہے کہ تاجکستان اور پاکستان افغانستان کے مختلف نسلی دھڑوں کو قریب لانے میں اپنا کردار ادا کریں قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کا کہنا تھا کہ افغانستان کو تنہا نہ چھوڑا جائے تاکہ وہاں استحکام آ سکے ،پاکستان دنیا کو باور کرائے گا کہ افغانستان کے ساتھ تعاون ضروری ہےدنیا افغانستان کی بدلتی ہوئی صوتحال پر نظر رکھے،