پاکستان دہشت گردی سے متعلق وسطی ایشیائی ممالک کے تحفظات سمجھے، تھامس شینن
امریکی نائب وزیرِ خارجہ تھامس شینن نے ایک انٹرویو میں پاکستانی سفارت کاروں کی بلااجازت نقل و حرکت محدود کرنے کی تصدیق کی،،امریکہ کے معاون نائب وزیرِ خارجہ برائے سیاسی امور تھامس شینن نےکہا ہے کہ امریکہ نے یہ پابندی پاکستان کی جانب سے امریکی سفارت کاروں کی بلا اجازت نقل و حرکت پر عائد پابندی کے جواب میں لگائی ہے،، سفارت کاری میں اس طرح کے اقدامات معمول کی بات ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تعینات امریکی سفارت کاروں کو اپنے مقام سےدور سفر کرنے سے قبل پاکستان کی حکومت کو مطلع کرنا پڑتا ہے۔
افغانستان میں پاکستان کے کردار سے متعلق ایک سوال پرتھامس شینن کا کہنا تھا کہ امریکی اور پاکستانی حکام کے درمیان افغانستان کی صورتِ حال پر نتیجہ خیز بات چیت ہوئی ہے اور امید ہے کہ یہ بات چیت افغانستان میں جاری مفاہمتی عمل میں معاون ثابت ہوگی۔
افغانستان میں جاری لڑائی کے مقابلے کے لیے پاکستان سے تعاون طلب کرنا کہیں مشکل ہے لیکن اس کے مقابلے میں افغانستان میں قیامِ امن کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا کہیں زیادہ آسان ہے
امریکی معاون نائب وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردی سے متعلق وسطی ایشیائی ممالک کے تحفظات سمجھنا ہوں گے۔ لیکن ان کے بقول اس کا بہتر راستہ یہ ہے کہ افغانستان میں ایک ایسا وسیع تر مفاہمتی عمل شروع کیا جائے جس میں پاکستان ایک بامعنی اور اہم کردار ادا کرسکے