عید پر پاکستانی فلموں کیلئے سینما گھروں کی عدم دستیابی سے لالی ووڈ پروڈیوسرز سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔
لالی ووڈ انڈسٹری طویل عرصے سے پہلے ہی بحران کا شکار ہے، یہی وجہ ہے کہ عیدالفطرکے موقع پر صرف تین فلمیں گجر دا کھڑاک، دل دیاں لگیاں اور شریکا ریلیز ہورہی ہیں لیکن ۔۔۔۔ سونے پہ سہاگا ۔۔۔۔ انہیں بھی بھارتی فلموں کے باعث سینما نہیں مل رہے جس سے ان تینوں نئی فلموں سمیت متعدد دیگر فلموں کی عیدالفطر پر ریلز کھٹائی میں پڑگئی ہے۔ اس حوالے سے پاکستانی فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد کا کہنا ہےکہ اگر حکومت نے غیرقانونی طور پر ہونیوالی بھارتی فلموں کی نمائش نہ رکوائی تو بچی کچی پاکستانی فلم انڈسٹری بھی بند ہوجائےگی۔ ضیاالحق کے دورمیں پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پرپابندی تھی لیکن پرویز مشرف کے دورمیں بھارت کی ہندولابی نے پاکستان فلم انڈسٹری کوتباہ کرنے کی منظم سازش کے تحت ایک بھارتی فلم مغل اعظم پاکستان میں یہ کہہ کرریلزکی کہ اس فلم سے حاصل ہونے والی آمدنی پاکستانی سیلاب زدگان پرخرچ ہوگی اسکے بعد پاکستان میں بھارتی فلموں کی ریلیز کا دروازہ کھل گیا اور منسٹری آف کامرس اینڈ ٹریڈ کی ملی بھگت سے ان فلموں کو پاکستانی سینماوں میں نمائش کی اجازت مل جاتی ہے۔ پنجاب میں بھارتی فلمیں ریلیز کرنےوالے ارشاد علی بھارتی فلموں کی حمایت میں اپنا موقف دیتےہوئےکہتےہیں کہ انکی نمائش سے پاکستانی معیشت بہتر ہورہی ہے۔ موقف کچھ بھی ہو لیکن پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش سے جہاں بحران زدہ لالی ووڈ فلم انڈسٹری کا وجود خطرے میں پڑگیا ہے وہیں نوجوان نسل کے ذہنوں پر خطرناک منفی اثرات بھی مرتب ہورہےہیں۔ کیمرہ مین محمد علی کےساتھ سعید لودھی وقت نیوزلاہور