وزیراعظم نواز شریف نے سی پیک کے تمام منصوبوں پر عملدرآمد کو تیز بنانے کی کیلئے جامع نظام بنانے کی ہدایت کی ہے
وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،،، جس میں نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد اور سی پیک منصوبے سمیت گیارہ نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا،،وزیراعظم نے سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے بچوں کو تعلیم اور روزگار کی پالیسی پیش کرنے کی ہدایت کی،،، کابینہ نے دہشت گردی سےمتاثرہ خاندانوں کےلئےجامع پالیسی تشکیل دینےکافیصلہ بھی کیا وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز ، پولیس اور شہریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی،وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں میں پیش رفت پر کابینہ کو بریفنگ دی، وزیراعظم نواز شریف نے راہداری کے تمام منصوبوں پر موثر عملدرآمد اور رفتار تیز کرنیکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کےمنصوبوں کی جلداوربروقت تکمیل ہماری ترجیح ہونی چاہیے، توانائی اوردیگر منصوبے2018سے پہلے مکمل کرنیکی ہرممکن کوششیں کی جائیں۔ کابینہ اجلاس میں بین الاقوامی معیارکی گاڑیوں کی پیداوارکےلیےآٹوموٹیوانسٹی ٹیوٹ کےقیام کابھی فیصلہ کیا گیا۔۔۔ وفاقی کابینہ نے مختلف سمجھوتوں کی منظوری بھی دی، ترکمانستان کے ساتھ سفارتی ویزا ختم کرنے اور دفاعی شعبےمیں تعاون کی مفاہمت کی یادداشت منظور کی گئی، توانائی کےشعبےمیں اصلاحات سے متعلق معاہدے پر دستخط کی منظوری بھی دی گسی جس کے تحت جاپان پاکستان کو توانائی اصلاحات کیلیے رقم فراہم کرے گا،،، سرکاری شعبےمیں آڈٹ سےمتعلق پاکستان اورملائیشیاکےدرمیان معاہدےکی منظوری دی گئی، بینکنگ میں تعاون کیلیے پاکستان اورروس میں مذاکرات شروع کرنےکی منظوری دی گئی،،، قازقستان کےساتھ مجرموں کےتبادلے کےمعاہدے پردستخط اور پکینیا کےساتھ انسدادمنشیات سےمتعلق مذاکرات شروع کرنیکی منظوری بھی دی گئی۔۔۔