پی ٹی آئی حکومت امریکہ سے تعلقات استوار کرنے میں کامیاب

پی ٹی آئی حکومت کا آج ایک سال مکمل ہوگیا ہے، اس عرصے میں وزیراعظم عمران خان کی زیر قیادت حکومت نے پاک امریکہ تعلقات میں پیدا ہونے والا خلا کس حد تک پورا کیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اورامریکہ کے تعلقات گزشتہ دوسال سے خراب ترین سطح پر اس وقت پہنچے جب صدرٹرمپ نے جنوبی ایشیاء سے متعلق نئی پالیسی متعارف کراتے ہوئے پاکستان کوافغانستان میں اپنی ناکامیوں کا ذمہ دارٹھہرایااورپاکستان کی سویلین اورفوجی امداد بندکردی۔ وزیراعظم عمران خان کی حکومت کوپاکستان کاایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں موجودہونااورنازک معاشی صورتحال ورثے میں ملی، دوسری جانب پاکستان کوآئی ایم ایف سے قرض کے حصول کے لئے بھی امریکی حمایت درکارتھی، یہ وہ محاذتھے جن کے ذریعے امریکہ پاکستان پر دبائوڈالتارہاکہ پاکستان افغانستان سے امریکہ کے لئے باعزت واپسی کی راہ ہموارکرے۔ ستمبردوہزاراٹھارہ میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو اورامریکی فوج کے سربراہ جنرل جوزف نے پاکستان کادورہ کیا توبرف پگھلنا شروع ہوئی،پاکستان اورامریکہ کے درمیان معاملات ڈومورسے آگے نکل کردوطرفہ تعاون کی جانب جانکلے۔ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زادپاکستان کے تواترسے دورے کرنے لگے جس کے نتیجہ میں افغانستان میں امریکی منشاء کے مطابق پاکستان نے کرداراداکرناشروع کیاتوصدرٹرمپ نے جولائی دوہزارانیس میں وزیراعظم عمران خان کودورہ امریکہ دعوت دے