عمران خان پاکستان کو مدینہ جیسی فلاحی ریاست بنائیں گے:نعیم الحق

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے کہا ہے کہ عمران خان پاکستان کو مدینہ جیسی فلاحی ریاست بنائیں گے، جو ہم اسکیمیں لارہے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں اس سے بہتر فلاحی پروگرامز سامنے نہیں آئے،حکومت میں آئے تو معلوم ہوا کہ ہر ادارے کا دیوالہ نکل چکا ہے اور نقصان اربوں تک پہنچ چکا ہے،ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کشمیر کو آزادی نہ مل جائے۔پاکستان تحریک انصاف کو اقتدار میں ایک سال مکمل ہونے پر وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا ہماری حکومت نے جو بجٹ پیش کیا، پاکستان کی تاریخ میں اس سے بہتر فلاحی بجٹ سامنے نہیں آیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا عزم ہے کہ 5 سال میں ایک کروڑ صحت کارد جاری کردیں اور کم آمدنی والے لوگوں کو گھر فراہم کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت 114 اسکیمیں شروع کی ہیں جس کے تحت یتیم اور بیوہ بغیر کچھ دکھائے 5 سے 10 لاکھ روپے کا قرض حاصل کرسکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا عزم پورا کریں گے اور اس کے لیے جو ہم اسکیمیں لارہے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں اس سے بہتر فلاحی پروگرامز سامنے نہیں آئے۔مقبوضہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'کشمیر کے معاملے پر جنگ ہوئی تو نہ ہندوستان رہے گا نہ پاکستان رہے گا عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے کئی مرتبہ رابطہ کیا مگر بھارت بات کرنے سے گریز کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے بات میں انہیں بتایا کہ ہم ایک سال بات چیت کی کوششیں کر رہے ہیں مگر مثبت جواب نہیں آتا تو انہوں نے حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا فلسفہ ہے کہ ہندوستان میں صرف ہندوں کی حکومت ہو اور اس فلسفے پر نریندر مودی عمل پیرا ہے تاہم ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کشمیر کو آزادی نہ مل جائے اور انہیں اپنی قسمت کے فیصلے کا حق نہ مل جائے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حکومت میں آئے تو معلوم ہوا کہ ہر ادارے کا دیوالہ نکل چکا ہے اور نقصان اربوں تک پہنچ چکا ہے، حکومت کا خزانہ خالی تھا اور ان نقصان کا بوجھ نہیں اٹھا سکتی تھی تاہم ہم نے معیشت کو درست سمت میں لانے کے لیے اقدامات کیے۔انہوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ میڈیا سوال اٹھائے مگر ہمارا موقف بھی اس میں بیان کرے تاکہ قوم کے سامنے پوری تصویر سامنے آسکے۔انہوں نے آخر میں امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم کی محنت کے ثمرات بہت جلد قوم کے سامنے آئیں گے۔