بھارت یکطرفہ اقدامات سے امن کو خطرات سے دوچار کرنا چاہتا ہے، بھارتی وزیر دفاع کا بیان بھارت کی بدترین صورت حال کی عکاسی کرتا ہے:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت یکطرفہ اقدامات سے امن کو خطرات سے دوچار کرنا چاہتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے مکینوں کا بلاجواز محاصرہ انتہائی قابل مذمت ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع کا بیان بھارت کی بدترین صورت حال کی عکاسی کرتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں محاصرے کی مزید طوالت بہت بڑا انسانی المیہ ہوگا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل نے غیرمستحکم صورت حال کا نوٹس لیا ہے، عالمی قوانین، یو این چارٹر کے مطابق اپنے موقف پر قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مذاکرات چاہتا تھا لیکن بھارت نے خود مذاکرات کو ٹھکرایا، مقبوضہ کشمیر میں زمینی حقائق اس وقت سامنے آئیں گے جب بھارت کرفیو ہٹائے گا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں یہ لاک ڈاؤن دو ہفتے سے جاری ہے مقبوضہ کشمیرمیں لاک ڈاؤن سے انسانی المیہ مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی اقدام سے خطے اور خطے سے باہر کا امن و استحکام متاثر ہوا ہے ۔ وزیرخارجہ نے جموں و کشمیرمیں تمام آبادی کے لاک ڈاؤن کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی میں یہ لاک ڈاؤن دو ہفتے سے جاری ہے،جس سے انسانی المیہ مزید بڑھتا جا رہا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور میڈیا نے بھی اس صورتحال کو رپورٹ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری سمیت سلامتی کونسل نے بھی اس صورتحال کا ادراک کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جموں و کشمیر کےتنازعہ کا فیصلہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق سلامتی کونسل کی قراردادوں سے ہونا باقی ہے۔ایک روز قبل بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ہرزہ سرائی کے بیان پر بھی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنا ردعمل دیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع کا بیان اس بدترین صورتحال کا عکاس ہے جس میں بھارت اس وقت پھنسا ہوا ہے، یہ صورتحال بھارتی غیر قانونی و یک طرفہ فیصلوں کے باعث پیدا ہوئی ہے۔