کویت: 60 سال سے زائد عمر کے تارکین وطن کو ورک پرمٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ
کویت کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 60 سال سے زائد عمر کے ایسے تارکین وطن جن کے پاس یونیورسٹی کی ڈگری نہیں ہے، ان کو ورک پرمٹ جاری نہیں کئے جائیں گے اور 31 اگست کے بعد سے کسی ریزیڈنسی یا ویزا میں چھ ماہ سے زائد کی توسیع نہیں کی جائے گی۔
کویت کے مقامی اخبار کویت ٹائمز کے مطابق یونیورسٹی ڈگری کےبغیرورک پرمٹ کے لئے درخواست دینے والے 60 سال سے زائد افراد کی درخواست یکم جنوری 2021 کے بعد سے وصول نہیں کی جائیں گی۔ایک اندازے کے مطابق اس فیصلے سے ہزاروں تارکین وطن متاثر ہونگے۔
کویتی حکومت کی جانب سے نئے ضوابط کا اعلان تارکین وطن کی تعداد کم کرنے کی حکومتی پالیسیوں کا حصہ ہے۔ان نئی پالیسیوں کے تحت ملک سے تقریبا 3 لاکھ 60 ہزار تارکین وطن کو ان کے ممالک میں واپس بھیج دیا جائےگا۔ اس سے قبل کویت کی وزارت داخلہ نے ملک کے اندر اور باہر موجود تارکین وطن کو یہ سہولت دے رکھی تھی کہ وہ اپنی ریزیڈنسی میں آن لائن تجدید کروا دیں اور اس کے علاوہ تارکین وطن کو اجازت حاصل تھی کہ وہ چھ ماہ کی بجائے ایک سال تک بیرون ملک قیام کر سکتے تھے۔ مگر اب یہ تمام سہولتیں 31 تک ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کویت حکام ملک میں تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنے کے لئے قانون سازی پر بھی عمل کر رہے ہیں۔اس وقت کویت کی آبادی کا 70 فیصد حصہ تارکین وطن پر مشتمل ہے۔