نیوٹرلز ! اب بھی وقت ہے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں, مجھے نااہل اور نواز شریف کو واپس لانے کی سازش ہورہی ہے: عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاست دانوں کی کرپشن اور کک بیکس کے حوالے سے مجھے اسٹیبلشمنٹ اور آئی ایس آئی نے بتایا۔اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں حقیقی آزادی کی بات کرتا ہوں تو میں چاہتا ہوں کہ قوم آزاد ہو، صرف آزاد قوم اوپر جائے گی۔انہوں نے کہا کہ قوم اس وقت تک آزاد نہیں ہوگی جب تک معاشرے میں آزادی رائے سمجھیں، مجھے کہتے ہیں اپنے دور میں سختیاں کی تو میں یقین دلاتا ہوں مجھے کبھی آزاد میڈیا سے خوف نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ جہاں بادشاہت ہے وہاں کوئی آزادی رائے نہیں ہے کیونکہ وہ لوگوں پر کنٹرول چاہتے ہیں، کرپٹ سیاست دانوں کو اس لیے خوف ہوتا ہے کیونکہ انہوں نے کرپشن کی ہوتی ہے یا قانون توڑنے ہوتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ مجھے صرف ایک مسئلہ ہے کہ آزادی رائے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لوگوں کی توہین کریں اور ان کی کردار کشی کریں، ہر کسی کی پگڑی نہیں اچھال سکتے ہیں بلکہ اس کے ساتھ چیک اور بیلنس ہے، لوگوں کو اپنی عزت بحال کرنے کا موقع ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو انصاف نہیں ملتا ہے تو عام آدمی کو کیا ملے گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ سمجھتا رہا کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو ملک کی زیادہ فکر ہوگی، وہ جب چوری دیکھیں گے تو ردعمل دیں گے، کیونکہ میں جب جدوجہد کر رہا تھا تو اسٹیبلمشنٹ کی طرف سے، کئی دفعہ آئی ایس آئی نے بتایا کہ انہوں نے اتنی چوری کی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ان کا 2008 کے بعد کا دور بھی اتنی چوری کی اور چین جا کر کک بیکس لیے اور سلیمان شہباز کک بیکس اور معاہدے کرنے چین پہنچا ہوا ہے تو یہ ساری معلومات مجھے ان سے آئیں۔انہوں نے کہا کہ جب میں وزیراعظم بنا تو سب کو پتا تھا ان کے مقدمات کا لیکن بدقسمتی سے نیب ہمارے کنٹرول میں نہیں تھی، اس وقت بھی میری سمجھ میں نہیں آیا کہ مضبوط کیسز ہیں کیوں نہیں چل رہے لیکن بعد میں پتا چلا ان پر شفقت کا ہاتھ تھا۔