مصر میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں مزید دس افراد ہلاک اورتین سو سے زائد زخمی ہوگئے۔
قاہرہ میں سینکڑوں مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اورپولیس پر پتھراؤ کے ساتھ ساتھ آگ کے گولے بھی پھینکے۔ سکیورٹی فورسز نے جواباً فائرنگ بھی کی اور مظاہرین کی جانب سے لگائے گئے کیمپ اکھاڑ دیئے،جھڑپوں کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔دوسری جانب نئی عبوری حکومت کی معاونت کے لیے قائم مشاورتی کونسل کے آٹھ ممبران نے مظاہرین کے قتل عام کے خلاف بطور احتجاج استعفے دے دییے ہیں۔ مستعفی ہونے والوں میں کونسل کے چیئرمین سامح عاشور اور ابو العلاء ماضی جیسے سرکردہ رہنما بھی شامل ہیں۔