چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا نو رکن بینچ میمو گیٹ کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت کل سے شروع کرے گا۔
میمو گیٹ سکینڈل پر مسلم لیگ نون کے صدرنواز شریف سمیت نو درخواستگزاروں نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کررکھی ہیں ۔ ان درخواستوں میں صدر، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، حسین حقانی اور منصور اعجاز سمیت دس افراد کو فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے ابتدائی سماعت کے بعد ان درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو جواب داخل کرانے کا حکم دیا تھا۔ عدالتی حکم پر صدر مملکت کے علاوہ دیگر فریقین نے اپنا جواب داخل کرادیا ہے جبکہ امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر جنرل جیمز جونز کی جانب سے بیان حلفی بھی سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا ہے۔ ادھر عدالت عظمیٰ نے پاکستانی نژاد کینڈین شہری محمد شفقت کی فریق بننے کی درخواست بھی منظور کرلی ہے۔ درخواست گزاربیرسٹر ظفراللہ اور طارق اسد کی جانب سے جواب الجواب بھی داخل کرادیے گئے ہیں۔ سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کی بیرون ملک جانے پرعائد پابندی کے خلاف درخواست کی بھی کل سماعت ہوگی۔ ادھر میمو گیٹ کمیشن کے نامزد سربراہ سابق ڈی جی ایف آئی اے طارق کھوسہ کے انکار کے بعد کمیشن کی تشکیل کا معاملہ بھی عدالت میں زیر بحث آنے کا امکان ہے۔