پاکستان نے اپنے وسائل سے بڑھ کر افغانستان کی عوام کی مدد کی اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔ ہمایوں اختر خان
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنماو سابق وفاقی وزیر ہمایوںاخترخان نے کہا ہے کہ اگر دنیا نے افغانستان سے لاکھوں کی تعداد میں ہجرت کو روکنا ہے تواس کیلئے عملی اقدامات کرنا ہوںگے ،اوآئی سی کے پلیٹ فارم سے تقریباً چاردہائیوں کے بعدغیر معمولی اجلاس ہورہا ہے اورقوی امید ہے کہ دنیا افغانستان کے مسئلے پر سنجیدگی سے توجہ دے گی ۔اپنے بیان میں ہمایوںاخترخان نے کہا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے لاکھوں افغانیوں کی میزبانی کر رہا ہے ،افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد بھی پاکستان نے اپنے وسائل سے بڑھ کر افغانستان کی عوام کی مدد کی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگرافغانستان کی عوا م کو تنہا چھوڑاگیا تو وہاں جنم لینے والے انسانی المیے کے سب مشترکہ ذمہ دار ہوں گے، دنیا افغانستان میں کسی مخصوص گروہ کے بارے میں نہیں بلکہ افغانستان میں بسنے والے لاکھوں عوام کے بارے میں سوچنا چاہیے ۔اطلاعات کے مطابق افغانستان میں کچھ تحریب کار گروہوں کی باقیات موجود ہیں جو ان حالات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔انہوں نے دنیا کو انتہائی سنجیدگی سے سوچنا ہوگا کیونکہ اگر یہ موقع ہاتھ سے نکل گیا تو ہمیں نئے انخلا کی تیاری کرنی ہوگی جس سے نہ صرف خطے بلکہ اس سے باہر کے ممالک بھی بری طرح متاثر ہوںگے ۔ہمایوں اخترخان نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے اپنا مثبت اور بھرپور کردار ادا کررہا ہے لیکن اس کے لئے عالمی برادری اور عالمی ڈونرز ایجنسیوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔