اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2016کی پہلی سہ ماہی رپورٹ "پاکستانی معیشت کی کیفیت "پارلیمنٹ میں پیش کر دی

اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2016کی پہلی سہ ماہی رپورٹ "پاکستانی معیشت کی کیفیت "پارلیمنٹ میں پیش کر دی ۔ رپورٹ کے مطابق سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اہم معاشی اظہاریوں میں قابل ذکر بہتری آئی تاہم اس کی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے بہت کچھ کرنا ضروری ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے مالی سال2015 میں زرعی پالیسی میں نرمی کا آغاز کیا جو مالی سال2016 کی پہلی سہ ماہی کے دوران بھی جاری رہی۔ اس پالیسی کومالی سال2016 میں نمو کو بڑھانے والے بجٹ سے تقویت ملی،امن وامان کی صورتحال میں واضح بہتری، توانائی کے قدرے بہتر انتظام اور اجناس کی مسلسل کم قیمتوں نے معیشت کواس قابل بنادیا ہے کہ وہ مستقبل میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے،اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق اس بہتری کا اظہار پہلی سہ ماہی میں اہم معاشی اظہاریوں میں تبدیلی سے بھی ہوتا ہے۔ معاشی سرگرمیوں میں تیزی کی بڑی وجہ صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہے، سٹیٹ بینک کے مطابق جاری کھاتے کا خسارہ کم ہوا اور وہ ترسیلاتِ زر کی زیادہ مقدار کی وجہ سے بآسانی پورا ہوگیا، ملک کے زرِمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح ُپر پہنچ گئے جو سات ماہ کے درآمدی بل کو پورا کرنے کے لیے کافی تھے، جبکہ مہنگائی کا رخ بھی نیچے کی سمت رہا۔