بابائے صحافت مولانا ظفر علی خان کا ایک سو چوالیسواں یوم ولادت آج منایا جا رہا ہے
مولانا ظفر علی خان اٹھارہ سو تہتر میں کوٹ میرٹھ وزیرآباد میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم مشن ہائی سکول وزیرآباد اور اعلیٰ تعلیم علی گڑھ سے حاصل کی۔ انہوں نے حیدرآباد دکن سے اخبار "دکن ریویو" جاری كيا۔ انیس سو آٹھ میں لاہور آئے اور روزنامہ زمیندار کی ادارت سنبھالی۔ انہوں نے کئی بار جیلوں کی ہوا کھائی۔ آپ کو صحافت کا "امام"اور "بابائے صحافت" کہا جاتا ہےآپ بلا کے مقرر،انشاء پرداز ، ادیب ،شاعر، سیاستدان اور تحریک آزادی کے عظیم سپاہی تھے۔ آپ کی شاعری کے تین مجموعے "بہارستان"،"نگارستان" اور "چمنستان"شائع ہوئے۔قراردادِ پاکستان کا ترجمہ کرنے کا اعزاز و افتخار بھی مولانا ہی کا مقدر بنا۔ انہوں نے ستائیس نومبر انیس سو چھپن کو لاہور میں وفات پائی اور وزیرآباد کے گاؤں کرم آباد میں آسودہ خاک ہوئے