چئیرمین سینٹ نےنجی بینک میں جعلی اکاؤنٹ کا انکشاف کردیا,معاملےکی تحقیقات کےلئےایف آئی اےکوہدایات جاری کردی گئیں

جعلی بینک ٹرانزیکشنز نے سب کو پریشان کردیا۔ پہلے سپیکر قومی اسمبلی کے بینک اکاؤنٹ میں جعلی ٹرانزیکشن کی گئی تو پھر دیگر پارلیمانی رہنماؤں کے ساتھ بھی یہی معاملہ پیش آیا, چیئرمین سینیٹ رضا ربانی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ بیٹھے بٹھائے کروڑوں روپے کے مالک بن گئے,سینیٹ اجلاس کے دوران چئیرمین سینٹ رضا ربانی نے نجی بینک میں جعلی اکاؤنٹ کا انکشاف کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے ٹرانزیکشن سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے بینک اکاؤنٹ کو جعلی قرار دیا, انہوں نے کہا کہ بینک کی طرف سے ڈیپازٹ رسید انہیں کراچی کے گھر پر موصول ہوئی۔ اکاؤنٹ میں ان کے نام پر ایک سو ملین روپے ٹرانسفر کیے گئے, بینک رسید کے مطابق یہ رقم 23 دسمبر 2016 کو جمع کرائی گئی۔ رضا ربانی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان اس نجی بینک میں کوئی اکاؤنٹ نہیں۔ معاملے کی تحقیقات کے لئے ڈی جی ایف آئی اے اور بینک صدر کو خط لکھ دیا ہے, اسی طرح خورشید شاہ بھی اپنے نام پر دس کروڑ روپے کے فکسڈ ڈیپازٹ پر حیران رہ گئے۔ تحقیقات کرنے پر ٹرانزیکشن جعلی نکلی لیکن اپوزیشن لیڈر نے متعلقہ حکام کو معاملے کی تہہ تک جانے کی ہدایت کردی ہے