سعودی لیبر کورٹس نے مقررہ وقت پر تنخواہ نہ دینے والوں پر جرمانے شروع کردیئے
سعودی لیبر کورٹس نے مقررہ وقت پر تنخواہ نہ دینے والے کفیلوں ، کمپنیوں اور اداروں پر جرمانے لگانے شروع کردیئے۔ سعودی قانون محنت کے مطابق اگر عدالت کو یہ ثبوت مل جائے کہ مدعا علیہ نے کارکن کو اس کی تنخواہ مقررہ وقت پر ادا نہیں کیا اور کسی معقول جواز کے بغیر تنخواہ دینے میں ٹال مٹول سے کام لیا ہے تو ایسی حالت میں اس پر غیر ادا شدہ تنخواہ سے دگنی رقم تک کا جرمانہ کرسکتی ہے۔ یہ رقم فروغ افرادی قوت فنڈ میں جمع ہوگی جس سے نجی اداروں میں سعودی خواتین و حضرات کو ملازم رکھنے پر اانے والے اخراجات ادا کئے جائیں گے۔ بہت ساری کمپنیاں اور ادارے جرمانے سے بچنے کیلئے اپنے بجٹ نظام کو بہتر کریں گے۔ مصالحت کا راستہ بھی اختیار کریں گے۔ وزارت انصاف نے بتایاکہ ریاض ، مکہ مکرمہ، جدہ، ابہاء، دمام، بریدہ اور مدینہ منورہ میں پہلے مرحلے میں 7 عدالتیں کھولی جائیں گی جبکہ مملکت کے دیگر شہروں اور کمشنریوں میں 27 لیبرکورٹس کی برانچیں ہونگی۔ 15 اپیل کورٹس مملکت کے مختلف علاقوں میں کھولی جائیں گی۔ ان میں 139 جج ہوںگے۔ ان کے لئے 99 معاون بھی تعینات ہوںگے۔