طالبان اور افغان حکومت میں جنگ بندی،قیدیوں کی رہائی اور عبوری حکومت کے قیام پر بات چیت

قطر کے دارالحکومت دوحا میں افغان وفد اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا دور جاری ہے۔ہفتہ کو افغان طالبان اور حکومتی وفد کے سینیئر ارکان کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں عارضی جنگ بندی،طالبان قیدیوں کی رہائی اور عبوری حکومت کے قیام پر بات چیت کی گئی۔ افغان وفد کی قیادت عبد اللہ عبداللہ کررہے ہیں جبکہ سابق صدر حامد کرزئی بھی موجود ہیں طالبان وفد کی سربراہی نائب امیر ملا عبدالغنی برادر کررہے ہیں،طالبان وفد کے سربراہ ملاعبدالغنی برادر نے مذاکرات کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ عدم اعتماد کے خاتمے اور قوم کے اتحادکیلئے کوششیں کرنی چاہئیں، ہمیں اپنے ذاتی مفادات کو نظراندازکرناہوگا۔افغان سیاسی وفد کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ تمام کوششیں جنگ کے خاتمے، سیاسی تصفیے، مشترکہ مستقبل پرہونی چاہئیں، امن کے حصول کیلئے فریقین کو لچک دکھانی ہوگی۔ عبد اللہ عبداللہ نے کہا کہ افغانستان انتہائی مشکل دور سیگزر رہا ہے ، ملک میں جاری تصادم کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔افغانستان کی تمام سیاسی قیادت کا صرف یہی کہنا ہے کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں، سیاسی حل کے تلاش کے لئے فریقین کو لچک کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔۔اس موقع پر صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے افغان حکومت کے وفد کے ترجمان فریدون خوازون نے کہا کہ افغان تنازعے کا حل بات چیت میں مضمر ہے اور مذاکرات سے ہی امن کا حصول ممکن ہے۔طالبان کے ترجمان محمد نسیم نے کہا کہ بات چیت سے ہی مسائل حل ہو سکتے ہیں تاہم افغان حکومت کو بھی ایسا ہی عزم ظاہر کرنا چاہئے۔