لاہور ہائی کورٹ میں وکلا گردی کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے
عدلیہ بچاؤ کمیٹی کے صدر عبدالرشید قریشی اور اس کے ساتھیوں نے لاہور ہائیکورٹ کے احاطے میں کنٹٰین پر بیٹھے سب انسپکٹر لیاقت علی پر تھپڑوں کی بارش کر دی۔ لاتوں گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا اور اُسے تشدد کا نشانہ بنایا۔ وکلا نے پولیس اہلکار کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔ تشدد کا نشانہ بننے والے سب انسپکٹر نے بتایا کہ وہ پانی پینے کیلئے کنٹین پر گیا جہاں وکلا نے اُسے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ لیاقت علی نے الزام لگایا کہ وکلا نے اُس سے دو موبائل فون اور نقدی بھی چھین لی ہے۔ سب انسپکٹر کا کہنا ہے کہ وہ ننکانہ صاحب سے سرکاری کام کے سلسلے میں لاہورہائیکورٹ آیا تھا۔ اُس نے مزید کہا کہ وکلا میں موجود چند کالی بھیڑیں ماحول خراب کرنا چاہتی ہیں۔ جلاؤ گھیراؤ،پولیس اہلکاروں پرتشدد، شہریوں کی درگت وکلا خوف کی علامت بن گئے،لاہور میں گزشتہ روز وکلا گردی کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا،پارکنگ کے تنازع پرماں کےسامنے بیٹے پرتھپڑوں کی بارش کردیگزشتہ روز کے واقعے کی بازگشت پرانی نہ ہوئی تھی کہ آج پھروکلا نے لاہور ہائیکورٹ میں ننکانہ سے آنیوالے سب انسپکڑ کوتشدد کا نشانہ بنا ڈالا ماضی میں بھی کسی واقعے کو جواز بنا کر قانون کی تشریح کرنیوالوں نے پولیس اور شہریوں کو آڑے ہاتھوں لیا توڑ پھوڑ جلاؤ گھیراؤ،پولیس اہلکاروں اور شہریوں پرتشدد،اورضمانت مسترد ہونے پر احاطہ عدالت سے ملزمان کوفرار کروانا وکلا کا شیوہ بن گیا،وکلا رہنماؤں کوعظیم پیشے کو بدنامی سے بچانے کیلئےپرتشدد رویہ رکھنےوالے وکلا کیخلاف کارروائی کرنا ہوگی۔