شامی فورسز نے اسی فیصد علاقے کا کنٹرول حاصل کرلیا
عفرین میں ترک فوج کی بمباری کے بعد نقل مکانی کرنے والے درجنوں عام شہری ہلاک ہو گئے،، برطانوی میڈیا کے مطابق ترک طیاروں نے گاڑیوں میں موجود افراد پر شیل برسائے جبکہ فضائی حملوں میں ایک ہسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب ترکی نے شام کے علاقے عفرین میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید کی ہے، ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے اشارہ دیا ہے کہ ان کی افواج عفرین کے قریب پہنچ چکی ہیں۔ ادھر شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں بھی حالیہ دنوں کے دوران ہزاروں افراد اپنی جان بچانے کے لیے نکلے ہیں۔ گولہ باری کے دوران اب تک ہلاکتوں کی تعداد چودہ سو سے زائد ہو گئی ہے،،، شام میں جاری جنگ کے سات سال مکمل ہونے کے موقعے پر پناہ گزینوں کے امور سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے نے گذشتہ روز اسے ایک انتہائی شدید انسانی المیے کے طور پر بیان کیا ہے۔ اقوام محتدہ کے مطابق ان سات سالوں میں تقریباً پانچ لاکھ شامی ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ افراد اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔