امکان ہے کہ ولادی میر پیوٹن صدر منتخب ہو جائیں گے۔
ووٹنگ شروع ہوتے ہی شہریوں کی بڑی تعداد حق رائے دہی استعمال کرنے کیلئے پولنگ سٹیشنز پر پہنچے،، روسی میڈیا کے مطابق روس بھر میں پولنگ اسٹیشنوں کو 14000الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں فراہم کی گئی ہیں۔ جسکی سی سی ٹی وی کیمروں سےنگرانی کی جارہی ہے۔ انتخابات میں ولادی میر پیوٹن کے مدمقابل پاول گرودینین، ولادیمیر ژیرینوفسکی، سرگئی بابورین،، گریگوری یولینسکی، بوریس تیتوف، ماکسیم سریکین اور ایک خاتون امیدوارکسنیا سابچاک ہیں، سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق صدارتی انتخابات میں ووٹر ٹرن آئوٹ تریسٹھ سے سڑسٹھ فیصد رہنے کی توقع ہے۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق صدر پوتین کے چوتھی بار روس کے سربراہ منتخب ہونے کے روشن امکانات ہیں،، سٹالن کےبعدپیوٹن روس پرطویل عرصہ حکومت کرنےوالےدوسرے لیڈرہوں گے۔ جیتنے پرولادی پیوٹن کادوراقتدار 2024تک بڑھ جائے گا۔ ولادی میر پیوٹن سال 2000سے ملک کے سربراہ چلے آرہے ہیں