احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران وکیل خواجہ حارث نے ملزمان کو دئیے گئے سوالنامے پر اعتراض اٹھا دیا
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنس کی سماعت کی، سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز عدالت میں پیش ہوئے،،،دوران سماعت نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے ملزمان کو دیئے گئے سوالنامہ پر اعتراض کر دیا۔ وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ کچھ سوالوں کی سمجھ نہیں آرہی، درستگی کرنی ہے۔ جس پر عدالت نے کہا آخری موقع دے رہے ہیں، پیر کو ملزمان کے بیانات قلمبند ہوں گے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت اب پیر کی بجائے منگل کو ہو گی، واجد ضیاء کو بھی منگل کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے،،، عدالت نے گزشتہ سماعت پر ملزمان کو 127 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ فراہم کیا، احتساب عدالت نے نواز شریف سے لندن فلیٹس اور جائیداد کے بارے میں پوچھا تھا، جبکہ مریم نواز سے جعلی ٹرسٹ ڈیڈ جے آئی ٹی میں پیش کرنے کے الزام اور کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں والد کی مدد کے الزامات کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے پوچھا گیا ہے کہ جعلی ٹرسٹ ڈیڈ پر بطور گواہ دستخط کیوں کیے؟۔ عدالتی سوالنامہ ملزمان کے وکلا کے حوالے کیا گیا جبکہ ایک کاپی نیب پراسیکیوشن کو بھی فراہم کی گئی ہے۔