تربت سے کچھ روز قبل بھی پنجاب سے تعلق رکھنے والے 15 افراد کی لاشیں ملی تھیں
تربت کے علاقے تاجبان میں لیویز اہلکار معمول کی پٹرولنگ کررہے تھے کہ اسی دوران انہیں پانچ افراد کی لاشیں ملیں لیویز حکام نے پانچوں افراد کی لاشوں کو شناخت کیلئے ہسپتال منتقل کردیا۔ ڈی سی کیچ کے مطابق جاں بحق ہونیوالے تین افراد کا تعلق گجرات سے ہے اور ان کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہےڈی سی کیچ کے مطابق تین لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔ جاں بحق افراد میں عثمان قادر، دانش علی اور بدر منیر شامل ہیں۔ قتل کئے گئے دو افراد کی شناخت نہیں ہوئی۔ دو لاشوں کی شناخت کا کام جاری ہے۔ واقعے کے بعد پولیس نے اور لیویز نے علاقے کا محاصرہ کرلیا۔ پانچ افراد کو قتل کرنیوالے ملزمان کی تلاش کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے واقعے کی ابتدائی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں۔
تربت میں دہشتگردی کا سلسلہ نیا نہیں، ابھی دو ہی دن پہلے دہشت گردوں کی کارروائی کے نتیجے میں پندرہ افراد جاں بحق ہوئے تھے،اس سے پہلے بھی سفاک دہشتگردوں نے سیکورٹی اہلکاروں سمیت درجنوں شہریوں کو قتل کیا
تربت میں دہشتگرد بے لگام، عام شہریوں کے علاوہ سیکیورٹی اہلکار بھی محفوظ نہیں، رواں ہفتے ہی تربت میں پندرہ افراد کو اغوا کے بعد گولیاں مار کر قتل کردیا گیا، جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں سے تھا جو غیر قانونی طورپر یورپ جانا چاہتے تھے، ایف سی نے آپریشن میں ایک دہشتگرد کو ہلاک کردیا گیا۔
اس سے پہلے بھی دہشتگرد کئی بے گناہ شہریوں کے خون سے ہاتھ رنگ چکے ہیں، دوہزار بارہ میں تربت کے راستے ایران جانے والے اٹھارہ افراد کو قتل کردیا گیا تھا ،
دوہزار بارہ میں ہی تربت کے نواحی علاقے میں ایف سی کی گاڑیاں دھماکہ خیزمواد کی زد میں آنے سےگاڑیوں میں سوارچودہ اہلکار شہید ہو گئے۔
دوہزار دس میں بھی تربت کی تحصیل مند بلومیں نامعلوم افراد نے ٹارگٹ کلنگ کے دوران پانچ افراد کو ہلاک اوردو کو زخمی کردیا تھا،