روہنگیا مسلمانوں کی مشکلات ابھی کم نہیں ہوئیں
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی جانب سے جاری ہونیوالی اس ویڈیو میں انسانیت کی بے بسی عیاں ہے، کیا عالمی اداروں میں بیٹھ کر انسانیت کی بات کرنے والوں نے ایک لمحے کیلئے بھی خود کو ان کی جگہ رکھ کر سوچا ہوگا جواب ناں ہی ہوگا، یہ مناظر دریائے ناف کے ہیں جو بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان بہتا ہے، دریا کے کنارے اور بیچوں بیچ پگڈنڈیوں میں میلوں پر پھیلے یہ روہنگیا مسلمان دنیا ہی میں کسی پل صراط سے گزر رہے ہیں۔
بنگلہ دیش میں قریباً پانچ لاکھ چھتیس ہزار روہنگیا مسلمان پناہ لئے ہوئے ہیں جبکہ دریا کے ان کناروں پر بیٹھے لاکھوں روہنگیا مسلمان بھی اس انتظار میں ہیں کہ وہ ان دشوار گزار مرحلوں کو کب پار کرکے پناہ گزین کیمپوں تک پہنچ پائیں گے، زندگی ان سے اتنا کڑا امتحان بھی لے گی شاید میانمار حکومت کے ظلم وستم سے پہلے انہوں نے ایک لمحے کیلئے بھی ایسا گماں نہ کیا ہوگا۔میانمار حکومت کے ظلم وستم کو کون روکے گا اور کب تک لاکھوں روہنگیا مسلمان ایسے ہی دربدر ہوں گے، اس تمام تر صورتحال پر عالمی اداروں کی کارکردگی باعث شرم ہے، بے بسی کا بت بنی اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی خاموشی ان کے دوغلے پن سے پردہ اٹھانے کیلئے کافی ہے۔