ریکو ڈیک کیس میں پاکستان کے حق میں فیصلہ بڑا ریلیف ہے: عاصم سلیم باجوہ

چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ عالمی بنک ٹربیونل کا ریکو ڈیک کیس میں پاکستان کے حق میں فیصلہ بڑا ریلیف ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ عالمی بنک ٹربیونل کا ریکو ڈیک کیس میں پاکستان کے حق میں فیصلہ بڑا ریلیف ہے، ٹربیونل نے پاکستان کو 6ارب ڈالر کا جرمانہ ادا کرنے سے روک دیا ہے،وزیراعظم نے بلوچستان حکومت کو کان کنی کے فروغ کیلئے ہدایات بھی دی ہیں،کان کنی کی ترقی اور منظم انداز میں امور کی انجام دہی کیلئے اقدامات جاری ہیں،اصلاحات سے مقامی سرمایہ کاری اور انسانی وسائل کو فروغ ملے گا۔ واضح رہے کہ ریکوڈک کیس میں پاکستان کی بڑی کامیابی ہو ئی ہے اور عالمی بینک کے ثالثی فورم نے ریکوڈک معاملے میں پاکستان کو6ارب ڈالر جرمانے کے خلاف مستقل حکم امتناع مل گیا ہے،اکسیڈ ٹریبونل نے جولائی 2019ء میں آسٹویلوی کمپنی ٹیتھیان کے حق میں فیصلہ دیا تھا اور اکسیڈ نے مائننگ لیز منسوخ کرنے پر پاکستان کو 6ارب ڈالر جرمانہ کیا تھا،اپریل 2020ء میں حکم امتناع مستقل کرنے کی سماعت ویڈیو لنک پر ہوئی تھی جبکہ ریکوڈک کیس پر حتمی سماعت مئی2021 میں ہو گی۔ یاد رہے کہ ٹی تھیان کمپنی کو سونے، تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا، سپریم کورٹ نے 2011ء میں ٹی تھیان کمپنی کا لائسنس منسوخ کیا تھا، ٹیتھیان کمپنی نےعدالتی فیصلے کے خلاف عالمی بینک کے ثالثی ٹریبونل سے رجوع کیا تھا۔