سی آر شمسی کی آزادی صحافت اور جمہوریت کیلئے جدوجہد ناقابل فراموش تھی ـ بلاول
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ منہاج برنا، ابراہیم جلیس اور نثار عثمانی جیسی قدآور صحافتی شخصیات کے ساتھی، مایہ ناز صحافی سی آر شمسی کے انتقال کی خبر سن کر سخت صدمہ اور افسوس ہوا، آزادی صحافت اور جمہوریت کے لئے جبکہ آمریت کی باقیات کے خلاف ان کی جدوجہد ناقابل فراموش تھی، وہ آزادی اظہارِ رائے کے لئے ہونے والی جدوجہد کے ایک ہیرو تھے، سی آر شمسی صحافت کا ایک ایسا تابندہ نام ہے جس کی چمک کبھی ماند نہیں پڑے گی اور آنے والی نسلیں سی آر شمسی کی جدوجہد سے سبق حاصل کرتی رہیں گی۔بلاول بھٹو زرداری نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ سی آر شمسی کا بھٹو خاندان سے نسلوں کی وفاں کا ایک سلسلہ تھا، انہوں نے شہید بے نظیر بھٹو کے ہمراہ بھی جمہوری جدوجہد میں حصہ لیا اور اس کا بھرپور حق بھی ادا کیا، انہوں نے صدر زرداری کے دور میں پروپیگنڈے سے پاک غیرجانب دار صحافت کی، پاکستان میں فیک نیوز کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کی اگر تاریخ لکھی جائے گی تو اس میں سی آر شمسی کا نام سرفہرست ہوگا، ٹریڈ یونین کی سیاست میں سی آر شمسی کا غیرمعمولی کردار اہل صحافت کو کبھی نہیں بھول سکتا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہ کرنے والے سی آر شمسی کی جدوجہد سے عبارت فعال زندگی کا حق ہے کہ ان کے کردار کو مثال بنا کر نوجوان صحافی ان کی پیروی کریں، صحافت اگر عجلت میں لکھا گیا ادب ہے تو سی آر شمسی اس ادب کا ایک روشن ستارہ تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے اپنے تعزیتی پیغام میں یہ بھی کہا کہ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں میری ان سے آخری ملاقات ہوئی، وہ اس وقت صحافیوں پر ہوئے تشدد کے حوالے سے اپنا جرات مندانہ مقف پیش کررہے تھے، ان کی دنیا سے رخصتی میرے لئے کسی سانحے سے کم نہیں، سی آر شمسی کے انتقال پر میں ان کے لواحقین کے ساتھ ساتھ تمام صحافی برادری کے صبر کے لئے دعا گو ہوں اور رب کائنات سے دعا کرتا ہوں کہ خدا سی آر شمسی کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافرمائے۔