سپریم کورٹ پشاور میں اہم کیس کی سماعت میں عدالت عظمی نے پشاور میں پرائیوٹ میڈیکل کالجز کا ریکارڈ اور اکاونٹس منجمد کردیئے
سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں تعلیم ،ہسپتالوں کے فضلے اور میڈیکل کالجز کی فیسوں سے متعلق سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ چیف سیکرٹری خیبر پی کے،سیکرٹری صحت اور دیگرحکام عدالت میں پیش ہوئے, چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں کے فضلے کو ٹھکانے لگانے کے معاملے پر لاہور اور کراچی میں صورت حال بہتر بنادی ہے۔ چیف جسٹس نے متعلقہ حکام سے استفسار کیا کہ پشاور میں ہسپتالوں کے فضلے کوٹھکانے لگانے کی کیا پوزیشن ہے۔ ہم نے بہتری کے لیے کچھ کرنا ہے, سیکریٹری ہیلتھ نے آگاہ کیا کہ صوبے میں پندرہ سو ستر ہسپتال ہیں۔ دو اضلاع میں ڈی ایچ کیو نہیں ہیں۔ میڈیکل کالجز فیس کیس میں عدالت نے پرائیوٹ میڈیکل کالجز کا ریکارڈ اور اکاونٹس منجمد کرنے کا حکم دیدیا۔ پروٹوکول کیس کی سماعت میں آئی جی خیبر پی کے پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ صوبے میں کتنے لوگوں کے پاس سیکیورٹی موجود ہے۔ آئی جی نے آگاہ کیا کہ تین ہزار اہلکار اہم شخصیات کی ذاتی سیکیورٹی پر مامور ہیں جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جن کے پاس سب کچھ ہے وہ اپنے لیے سیکیورٹی کا بھی خود انتظام کریں۔ آج رات بارہ بجے تک سب سے اضافی سیکیورٹی واپس بلا لی جائے