لاہور ہائیکورٹ نےاورنج لائن منصوبے سے متعلق درخواستیں نمٹادیں۔عدالت کے مطابق قومی ورثے،تاریخی عمارتوں کے200فٹ کےاندرمیٹروٹرین کامنصوبہ نہیں بنایاجاسکتا

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیزشیخ،جسٹس شاہد کریم پرمشتمل دورکنی بنچ نے مختصرفیصلہ سنا دیا۔ تاریخی عمارتوں کی دوسو فٹ کی حدود میں تعمیرات سےمتعلق عدالتی حکم امتناعی برقرار رکھا۔ عدالت کے مطابق قومی ورثے،تاریخی عمارتوں کے دو سو فٹ کے اندر میٹرو ٹرین کا منصوبہ نہیں بنایا جاسکتا۔ عدالت نے منصوبے کے دوران ماحول پر ہونیوالے اثرات سے متعلق درخواستیں خارج کردیں۔ عدالت نے تاریخی عمارتوں سے متعلق تمام این او سی بھی کالعدم قرار دے دیئے۔ عدالت نے تاریخی عمارتوں پر ہونیوالے اثرات کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کاحکم دیدیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ بین الاقوامی شہرت کے حامل ماہرین پرمشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔ واضح رہے کہ کامل ممتاز،سول سوسائٹی او دیگر درخواست گزاروں نے منصوبے کیخلاف درخواستیں دائر کی تھیں۔