صحت انصاف کارڈ پر پی ٹی آئی کےجھنڈے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ کارڈ پر کسی قسم کی سیاسی تشہیر نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ صحت انصاف کارڈ دکھائیں۔ کارڈ دیکھنے کے بعد چیف جسٹس نے ریمارکس دیے یہی تو تشہیر ہے اور آپ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے واضح کہا کہ پبلک فنڈ سے سیاسی تشہیر نہیں کی جاسکتی۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ جس چیز کا آپ دفاع نہیں کرسکتے اس کا دفاع نہ کریں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ تو غیر ارادی طور پر ہوسکتا ہے۔ معزز جج نے ریمارکس دیئے کہ یہ کوئی غیر ارادی طور پر نہیں کیا گیا۔ عدالت نے وکیل درخواستگزار کو سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھنے کی ہدایت کی۔ وزارت صحت کے وکیل سے عدالت نے استفسار کیا کہ یہ کارڈ کس ڈیپارٹمنٹ کے ہیں؟ یہ کس کی اسکیم ہے؟ وکیل وزارت صحت نے عدالت کو بتایا کہ یہ وفاقی حکومت کی ہی اسکیم ہے، اور وزارت صحت دیکھتی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا اگر یہ وفاقی حکومت کی ہی اسکیم ہے تو کیا وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا گیا تھا؟ عدالت نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کیا باہر کے ممالک میں ایسا ہوتا ہے کیا‘؟ بورس جانسن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے تصویر کی تشہیر ہوتی ہے کیا؟ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نےمحسن شاہ نواز کی درخواست پر دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ حیدرآباد ،بلدیاتی اداروں کی مجرمانہ غفلت نے ایک اور بچی کی جان لے لی