افغانستان کےعوام کی ہرممکن مدد کی جانی چاہیے: نائیجر وزیر خارجہ

اسلامی تعاون کی تنظیم کے اجلاس سے اپنے خطاب میں نائیجر کے وزیرخارجہ نے کہا ہےکہ افغانستان کےمسئلےپرغیرمعمولی اجلاس خوش آئند ہے اور شاندار اقدامات پر پاکستان کو مبارکباد پیش کرتےہیں۔ انھوں نے زور دیا کہ افغانستان کےعوام کی ہرممکن مدد کی جانی چاہیے اور افغان بہن بھائیوں کی مدد کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ افغان عوام کی مددکاطریقہ کارطےکرلیاجائےگا۔ تفصیلات کے ترکی کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے بارے میں او آئی سی کی قرارداد پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کے لیے امداد پر پاکستان کے مشکور ہیں۔ یہ غیر معمولی اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے قومی اسمبلی ہال میں ہو رہا ہے جس کیلئے ہال کو مسلم ممالک کے پرچموں سے سجایا گیا ہے۔ اوآئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں 70 وفود شریک ہیں، جس میں مختلف اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ اور نائب وزرا شریک ہیں اس کے علاوہ غیر رکن ممالک اور عالمی تنظیموں کے نمائندوں بھی شریک ہیں۔ افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی بھی اجلاس میں شریک ہیں، اس کے علاوہ سعودی عرب، ترکی، ایران ،ملائشیا، انڈونیشیا، بوسنیا، آذربائیجان، بنگلا دیش، قازقستان، ترکمانستان کےوزرائے خارجہ سمیت فلسطین،اردن،صومالیہ،گمبیا، سیرالیونی اورگبون کےوزرائےخارجہ بھی شریک ہیں۔ اس کے علاوہ امریکی نمائندۂ خصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ کے ساتھ ساتھ اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کے پانچوں مستقل ملک چین، امریکا،برطانیہ، روس اورفرانس کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہیں۔