دہشتگردوں کو آہنی ہاتھوں سے کچل دیا جائے
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کے دوران چودھری نثار نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد قوم نے جس عزم اور حوصلے کا مظاہرہ کیا تھا، آج اُسی اتفاق اور یک جہتی کی ضرورت ہے۔ ہمیں دہشت گردوں کو یہ پیغام دینا چاہیے کہ ہم اُن کی کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں بلکہ اُنہیں کچلنے کیلئے اور زیادہ پُرعزم ہیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا اور اِس سلسلے میں کوئی سفارتی یا دیگر مصلحت کو آڑے نہیں آنے دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جون دو ہزار تیرہ میں دہشت گردی کے روزانہ پانچ چھے واقعات ہوتے تھے۔ یہ بات واضح طور پر سامنے آ چکی ہے کہ تخریب کاری میں غیرملکی طاقتیں اور اُن کی انٹیلی جنس ایجنسیاں ملوث ہیں۔ افغان مہاجرین اپنے اندر موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کریں۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی جماعت کے اکابرین نے اپنی نااہلی چھپانے کیلئے وفاقی حکومت پر الزام تراشی کی ہے۔ بتایا جائے کہ سیہون شریف میں سکیورٹی کی فراہمی سندھ حکومت کی ذمہ داری تھی یا وفاق کی۔