تاریخی مقامات کسی بھی ملک کا ورثا ہوتے ہیں.....
تاریخی مقامات کسی بھی ملک کا ورثا ہوتے ہیں جن سے ماضی کی روایات کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے،،، سیالکوٹ کے تاریخی مقامات خستہ حالی کے باوجود آج بھی اپنی بنیادوں پر قائم و دائم ہیں،، شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت تاریخی مقامات کو بچانے کیلئے کردار ادا کرے،،، عمران سیال کی رپورٹ میں سیالکوٹ صنعتی شہر ہونےکے ساتھ ساتھ تاریخی لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے،، سیالکوٹ کی اہم تاریخی عمارتوں میں اقبال منزل، سینکڑوں سال پرانا شوالہ مندر، گھنٹا گھر اور قلعہ شامل ہیں،،، یہ تاریخی مقامات بناوٹ کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہیں،،، شہریوں کی بڑی تعداد چھٹی کے دن ان تاریخی مقامات کا رخ کرتی ہے تاریخ سے انس رکھنے والے سیاح ان عمارتوں میں تاریخی واقعات کی جھلک دیکھنے کیلئے آتے ہیں،، مختلف شہروں سے آنے والے شہری یہاں آتے ہیں اور تصاویر بنواتے ہیں،،، شہر کا یہ قیمتی سرمایہ شدید بد حالی کا شکار ہونے کے باوجود اپنی بنیادوں پر کھڑا ہے،،، شہریوں نے تاریخی ورثے کی خستہ حالی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تاریخی مقامات کو بچانے کیلئے حکومت اپنا کردار ادا کرے،،، اگر ان کی بد حالی کی طرف توجہ نہ دی گئی تو ان تاریخی مقامات کا صرف نام ہی باقی رہے گا۔۔۔ سیالکوٹ وہ واحد شہر ہے جسے جنگ ستمبر میں ہلال استقلال بھی دیا گیا۔