اراکین قومی اسمبلی کے طرز عمل بارے ضابطہ اخلا ق کیلئے کمیٹی کے قیام کی تحریک متفقہ منظور
اراکین قومی اسمبلی کے طرز عمل کے بارے میں ضابطہ اخلاق کے لئے کمیٹی کے قیام کی تحریک کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ۔ کمیٹی میں میں حکومت اپوزیشن کے پارلیمانی قائدین شامل ہونگے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔ ضابطہ اخلاق کمیٹی کے 6 نکاتی اختیار کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔ وزیر مملکت داخلہ امور علی محمد خان نے اراکین کے طرز عمل اور اس کے ضمنی معاملات کو ضابطہ کار کے تحت لانے کی غرض سے سپیکر کو پارلیمانی قائدین کی کمیٹی کا تقرر کرنے کا اختیار دینے کی تحریک پیش کی۔ سپیکر قومی اسمبلی کو کمیٹی کی ہیت ترکیبی میں جب ضرورت ہو تبدیلیاں کرنے اس کی صدارت کرنے کا اختیار بھی ہو گا۔ ضابطہ اخلاق کمیٹی کے اختیارات کے تحت اراکین کے طرز عمل سے متعلق معاملات کی نگرانی کر سکے گی۔ ان کا نوٹس لے سکے گی اور ضرورت پڑنے پر تجاویز اسمبلی میں پیش کر سکے گی۔ سپیکر ارکان بارے معاملات کمیٹی کے سپرد کر سکیں گے اور ان کی کمیٹی تحقیقات کرے گی۔ ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی سے متعلق شکایات کا جائزہ لے گی۔ کمیٹی محض غیرمصدقہ میڈیا رپورٹ کی بنیاد پر کسی معاملہ یا شکایت یا کسی دیگر جو قانون کی عدالت میں زیرسماعت ہو تو زیر غور نہیں لائے گی۔ اسی طرح اراکین کے مجموعی طرز عمل پر سہ ماہی میعادی رپورٹس سمیت اپنی رپورٹس ایوان میں پیش کرے گی ،تحریک کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔