سعودی عرب کی جنرل پریزیڈینسی برائے الحرمین الشریفین نے حج سیزن کے لئے اپنے دوماہی منصوبے پر عمل درآمد کا آغاز کردیا
حج سیزن کے لئے اپنے دوماہی منصوبے پر عمل درآمد کا آغاز کردیا جو ذو الحجہ کے اختتام تک جاری رہے گا۔العربیہ ٹی وی کے مطابق ا کہ حازمین حج کو انتظامی سے لے کر انسانی وسائل تک اور رہنمائی سے فنی خدمات تک ہر طرح کی سہولتیں مہیا کی جائیں گی تاکہ وہ بآسانی اور بہتر طریقے سے مناسک حج ادا کرسکیں۔انہوں نے بتایا کہ عازمین حج کو شرعی اصولوں کے مطابق مناسک حج کی ادائیگی میں معاونت اور رہنمائی مہیا کرنے کی غرض سے اقدامات کئے گئے ہیں۔اس ضمن میں ورکشاپوں کا انعقاد کیا گیا ہے جہاں شیوخ ، علماء، انسٹرکٹروں اور مذہبی شخصیات نے لیکچر دیئے تھے۔اس کے علاوہ قرآن مجید کے نسخے ، مذہبی کتب اور پمفلٹس کی تقسیم کی جارہی ہے اور مسجد الحرام میں دیئے جانے والے جمعہ کے خطبات کے دس زبانوں میں تراجم عازمین حج وعمرہ اور زائرین میں تقسیم کئے جارہے ہیں۔شیخ سدیس نے بتایا کہ حج سیزن کے دوران میں مسجد الحرام کے تما م 210 دروازے اور مسجد نبوی کے 100 دروازے کھلے رہیں گے۔ مسجد الحرام کے 38 داخلی دروازے خصوصی افراد اور سات صرف خواتین کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ مسجد الحرام میں آبِ زم زم لینے کے لئے ماربل کے 660 فوارے لگائے گئے ہیں اور مسجد نبوی میں ان کی تعداد 60 ہے۔مسجد الحرام میں پینے کے پانی کے 25 ہزار ڈسپنسر اور مسجد نبوی میں 23 ہزار ڈسپرر نصب کئے گئے ہیں۔قوتِ سماعت سے محروم افراد کے لئے جمعہ کے خطبات کی علامتی زبان میں وضاحت کے لئے انتظامات کئے گئے ہیں۔خصوصی افراد کے علاوہ ضعیف العمر عازمین کو مناسک حج کی ادائیگی کے لئے لانے اور لے جانے کی غرض سے سکوٹیوں کے علاوہ مشینی اور ہتھ گاڑیاں مہیا کی جائیں گی اس کو 9 ذو الحجہ کو تبدیل کیا جائے گا۔مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے داخلی راستوں پر آنے والے عازمین کو خوش آمدید کہنے کے لئے خصوصی طور پر تیار کردہ مصنوعی ہوائی خوشبوئیات کا چھڑکاوکیا جائے گا۔شیخ عبدالرحمان السدیس کا کہنا تھا کہ عازمین حج وعمرہ کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر مسجد الحرا م کے توسیعی منصوبے کا تیسرا مرحلہ جاری ہے۔اس وقت ہر گھنٹے میں ایک لاکھ سات ہزار عازمین مسجد الحرام میں پہنچتے ہیں۔ان کے لئے ہزاروں کی تعداد میں بیت الخلاءتعمیر کئے گئے ہیں اور وضو کے لئے بھی ہزاروں ٹونٹیاں لگائی گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عازمین کو حج سیزن میں بہتر سے بہتر خدمات مہیا کرنے کی غرض سے اس تمام منصوبے پر عمل درآمد میں دس ہزار سے زیادہ اہلکار ہمہ وقت خدمات مہیا کررہے ہیں۔ان کے علاوہ سعودی وزارت داخلہ سمیت تمام متعلقہ ادارے بھی اپنا اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں