ڈیرہ غازی خان ۔ زندہ پیر کے علاقے میں آپریشن ردالفساد کے تحت رینجرز کا کامیاب آپریشن کے دوران مقامی پولیس بی ایم پی کے ایس ایچ او سمیت 3 ملازمین اور محکمہ بلوچ لیوی کا بھی ایک اہلکار لاپتہ، اس آپریشن کے نتیجے میں پانچ دہشت گرد ہلاک اور سات دہشت گرد گرفتار ہوئے تھے۔۔اس آپریشن کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ڈی جی رینجرز خود اس آپریشن کی کمان کے لئے بذریعہ ہیلی کاپٹر زندہ پیر پہنچے ۔لیکن حیران کن طور پر اس علاقے میں امن وامان اور جرائم کی سرکوبی کی ذمہ دار بی ایم پی کے رسالدار وقار عزیز قیصرانی کا اس علاقے میں نہ جانا ہے ۔حالانکہ میلہ زندہ پیر کے لئے پی اے ڈیرہ غازی خان نے رسالدار وقار عزیز کو اوورآل سیکیورٹی انچارج بنایا تھا ۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ میلہ زندہ پیر کے سیکیورٹی پلان کے مطابق(لیٹر نمبر 395..hc bmp,جاری کردہ مورخہ 9:3 2017) کے تحت سیکیورٹی انچارج رسالدار وقارعزیز کو بنایا گیا ہے جس پرپہلے ہی اسلحہ سمگلروں،، دہشت گردوں اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث افراد کی سرپرستی کے الزامات کے تحت کمشنر کے احکامات پر انکوائریز زیر سماعت ہیں ۔اور سابق ڈی پی او نےاپنی رپورٹ میں رسالدار وقار عزیز کو ڈاکووں اور خطرناک جرائم میں ملوّث لادی گینگ کا سہولت کار قرار دیا تھا ۔نہ صرف یہ بلکہ حالیہ آپریشن میں بدنام زمانہ مبینہ دہشت گرد و دہشتگردی میں استعمال ہونے والیے اسلحہ سمگلرز نواب عرف نوابی بزدار، ذوالفقار بزدار جس کے ڈیرے سے رینجرز نے آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برامد کیا، جہاں پر پانچ دہشت گرد ہلاک اور سات دہشت گرد گرفتار ہوئے ۔۔رسالدار وقارعزیز ہی نواب بزدار عرف نوابی وغیرہ کےخلاف انکوائری کر رہے ہیں جو گزشتہ نو ماہ سے زیر التوا رکھ کر ان کا سہولت کار بنا ہوا ہے ۔اس کے باوجود رسالدار وقارعزیز کو سیکیورٹی انچارج بنایا جانا لمحہ فکریہ اور سوالیہ نشان ہے۔اور کیا ان دہشت گردوں سے بی ایم پی اہلکار لا علم تھے؟یقینی طور پر نہیں بلکہ وہ ان افراد کے سہولت کار بنے ہوئے تھے
ڈیرہ غازی خان ۔ زندہ پیر کے علاقے میں آپریشن ردالفساد کے تحت رینجرز کا کامیاب آپریشن...
Mar 19, 2017 | 10:08