جسٹس دوست محمد خان اپنے عہدے کی مدت مکمل کرنے پر منگل کو ذمہ داریوں سے سبکدوش ہو جائیں گے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس دوست محمد خان اپنے عہدے کی مدت مکمل کرنے پر منگل کو ذمہ داریوں سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ جسٹس دوست محمد خان 20 مارچ 1953 کو خیبرپختون خوا کے شہر بنوں میں پیدا ہوئے تھے۔ان کو فوجداری قانون پر اتھارٹی سمجھا جاتا ہے ۔ انہوں نے 1976 میں سندھ مسلم لا کالج، کراچی سے قانون کی ڈگری حاصل کی ، 2002 میں پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہے ۔ بطور جج ان کا کیرئیر دس ستمبر 2002 کو شروع ہوا جب وہ پشاور ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج مقرر ہوئے ۔ ایک سال بعد جسٹس دوست محمد خان کو مستقل جج بنایا گیاجسٹس دوست محمد سترہ نومبر 2011 کو پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بنے، اکتیس جنوری 2014 کو انہوں نے سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کا حلف اٹھایا۔اس دوران انہوں نے تلور پابندی کیس،دہشتگردی سمیت کئی مقدمات کی سماعت کی، جبکہ انہوں حج ٹوور آپریٹر کے متعلق تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے حکومت کو پابند کیا کہ حاجیوں کو مکمل سہولیات فراہم کی جائیں، چار سال ایک ماہ اور اٹھارہ دن سپریم کورٹ میں اپنی خدمات سرانجام دینے کے بعد جسٹس دوست محمد آج اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے۔