پاکستان ریلوے کو نئی 10نئی ٹرینوں سے چھ ماہ میں 9کروڑ70 لاکھ روپے کا منافع کمالیا
پاکستان ریلوے کی 10نئی ٹرینوںمیں6خسارے میںچلنے کے باوجودچھ ماہ میں اوسط 97ملین روپے منافع کمایا،848 ملین روپے کی آمدن اور751 ملین روپے کے اخراجا ت ہوئے ہیں،رحمان بابااورجناح ایکسپریس نے سب سے زیادہ منافع بخش ٹرینیں ہیں،سندھ میں چلنے والی 3ٹرینیں سوفیصدسے زائد مسافرسفرکرنے کے باوجودخسارہ میں ہیں،روہی پسنجر، تھل ایکسپریس تیل کاخرچ تک نہیں نکال رہی ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق 10میں سے 6 ٹرینیں خسارے میں ہیں ان میں شاہ لطیف ایکسپریس 27ملین روپے ، موہنجودڑو پسنجر41 ملین، روہی پسنجر37 ملین ، تھل میانوالی ایکسپریس30ملین روپے ، فیصل آباد نان اسٹاپ 4ملین روپے ،راولپنڈی ایکسپریس 12ملین روپے کے نقصان پر چل رہی ہے۔
دلچسپ امریہ ہے کہ خسارے میںچلنے والے ٹرینوں میں سے 3ٹرینوں میں مسافر اس کی گنجائش سے زائد سفر کرتے ہیں جن میں شاہ لطیف ایکسپریس میں چھ ماہ میں اوسط104فیصد ،موہنجودڑو پسنجرسوفیصداورروہی پسنجر بھی سوفیصد استعدادکارپر مسافر سفرکررہے ہیں ۔ 10ٹرینوں پر ان چھ ماہ میں 848 ملین روپے کی آمدن اور751 ملین روپے کے اخراجا ت ہوئے ہیں۔ا س طرح ان دس ٹرینوں سے ریلوے کو97ملین روپے کامنافع ہواہے ۔
ان 10ٹرینوںمیں رحمان بابا 164 ملین روپے کی اضافی آمدن، سندھ ایکسپریس 10ملین کی اضافی آمدن، فیصل آباد ایکسپریس 8ملین روپے اسی طرح جناح ایکسپریس 66 ملین روپے کی اضافی آمدن کے ساتھ منافع بخش ہے ۔جناح ایکسپریس میں 53فیصد اوسط لوگوں نے سفر کیامگر اس سے 120ملین کی آمدن ہوئی اور اس پر 54ملین کے اخراجات ہوئے اور66ملین کامنافع ہوا۔
رحمان بابامیں 140فیصد مسافروں نے سفر کیااوراس سے 356ملین روپے آمدن ہوئی جبکہ اس پر192ملین روپے اخراجات ہوئے اوراس طرح 164ملین روپے منافع ہوا۔سندھ ایکسپریس99فیصد مسافروں نے سفرکیا95ملین آمدن ہوئی 85ملین روپے اخراجات ہوئے اور 10ملین روپے منافع ہوا۔فیصل آبادایکسپریس 91فیصدمسافروں نے سفرکیا 53ملین روپے آمدن ہوئی 45ملین روپے اخراجات ہوئے جبکہ8ملین روپے منافع ہوا۔