روس یوکرین میں نیٹو کے خلاف لڑرہا ہے۔جمہوریہ چیچنیا
جمہوریہ چیچنیا کے کریملن نواز رہنما رمضان قدیروف نے کہا ہے کہ روس یوکرین میں معاہدۂ شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو کے خلاف لڑرہا ہے۔انھوں نے جرمن چانسلر اولف شُلز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ انشقاق ذہنی (شیزوفرینیا) کا شکار ہیں اور کسی نفسیاتی مریض کی طرح کام کرتے ہیں۔ قدیروف نے نالج سوسائٹی فورم میں بدھ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس یوکرین کے خلاف نہیں بلکہ نیٹو کے خلاف لڑرہا ہے جبکہ نیٹو اور مغرب یوکرین کو مسلح کر رہے ہیں۔ چیچن صدرنے جرمن چانسلرشلزکو خاص طور پرتنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ کسی شیزوفرینک کی طرح کام کررہے ہیں نہ کہ سربراہ مملکت کی حیثیت سے کام کرتے ہیں۔انھیں عالمی قواعدوضوابط میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انھوں نے اپنی بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم یوکرینیوں اور بندیرائٹس کے خلاف نہیں لڑ رہے ہیں بلکہ ہم نیٹو کے خلاف لڑ رہے ہیں۔نیٹواور مغرب کے کرائے کے فوجی وہاں موجود ہیں۔یہی وجہ ہے کہ یہ جنگ ہمارے ملک کے لیے آسان نہیں ہے۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بہت اچھا تجربہ ہے۔ہم ایک بار پھر ثابت کریں گے کہ روس کو شکست نہیں دی جا سکتی۔انھوں نے روسی صدرولادیمیرپوتین کی معقول پالیسیوں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ان کے فیصلے ہمیشہ درست ہوتے ہیں۔انھوں نے کہا کہہم اپنے صدرکی ٹھوس پالیسیوں، ان کے خلوص، ہمارے ملک اورعوام کی حقیقی خدمت پر ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر کسی کو فوراً احساس نہیں ہوتا کہ وہ (پوتین)صحیح فیصلے کرتے ہیں لیکن آخرمیں، وہ ہر بارصحیح ثابت ہوتے ہیں۔ روس کا دعویٰ ہے کہ یوکرین میں اس کے خصوصی فوجی آپریشنکا مقصد اپنے پڑوسی ملک کو غیرفوجیبنانا اور نازی ازم سے پاک کرنا ہے۔تاہم کیف اور اس کے مغربی اتحادی اسے بلا اشتعال حملے کا جھوٹا بہانہ قراردیتے ہیں۔یوکرین کے خلاف جنگ شروع کرنے کے بعد ماسکو پر عائدعالمی غم و غصے اور بے مثال پابندیوں کی بوچھاڑ کے باوجود روسی صدرولادی میرپوتین بے خوف نظر آتے ہیں۔گذشتہ ہفتے پوتین نے کہا تھا کہ مغربی ممالک روس کے مقابلے میں ماسکو پرعائد پابندیوں سے بدتر متاثر ہوئے ہیں۔ منگل کو انھوں نے ایک اور بیان میں کہا کہ یورپ یوکرین حملے کے ردعمل میں روس پر عائد کردہ اپنی پابندیوں کے نتیجے میں معاشی خودکشیکرے گا۔