معیشت آہستہ آہستہ استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے، وزیر اعظم

Nov 19, 2024 | 19:39

 وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ معیشت آہستہ آہستہ استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے جس کی بہتری میں وفاق، آرمی چیف اور صوبوں کی کاوش شامل ہے، تمام وزرائے اعلیٰ نے آئی ایم ایف پروگرام کیلیے اپنا کردار ادا کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بعض معاملات پر ہمیں تفصیل سے بات کرنا ہوگی، ترقی کیلیے اہم ہے کہ سیاسی اور معاشی استحکام ہو، نیشنل ایکشن پلان میں کھل کر بات کرنی چاہیے تاکہ ٹھوس فیصلے ہوں۔ شہباز شریف نے کہا کہ آہستہ آہسیتہ معاشہ استحکام آ رہا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کی ترقی کے راستے کھل گئے، ملک کی ترقی کیلیے سرماریہ کاری انتہائی ضروری ہوتی ہے، کوشش ہے موجودہ آئی ایم ایف پروگرام آخری ہو، معیشت کیلیے ایف بی آر سمیت مختلف محکموں میں اصلاحات ہو رہی ہیں، معیشت کی بہتری کیلیے جعلی انوائسز کا خاتمہ ضروری ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ 26 مارچ کو ایف بی آر افسر نے خط لکھ کر بتایا تھا کہ 80 سالہ خاتون کا اکاؤنٹ فیک ہے، اس اکاؤنٹ کے ذریعے 37 کروڑ روپے غریب عوام کے کھائے جا چکے تھے، ٹیکس اسپیس بڑھانا ہے یہ راتو رات نہیں ہو سکتا لیکن لیکج روکنے پڑے گی، اربوں روپے کی لیکج رکے گی تو ملک کے قرضے کم ہوں گے، سب مل کر کام کریں تو تب ہی ملک آگے بڑھ سکتا ہے، ہمارے 8 ماہ کے دور میں کوئی جھوٹا اسکیم بھی سامنے نہیں آیا یہ کامیابی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ پولیو کے خلاف بہترین کام کر رہے ہیں، پنجاب میں ایگری کلچرٹیکس لے کر آئے ہیں یہ وقت کی ضرورت ہے، ہم نے ماضی میں اربوں روپے فیسوں اور تاوان میں ضائع کر دیے اس طرح ملک نہیں چلتے، ریکوڈک سمیت دیگر منصوبے دیکھ لیں اربوں روپے تاوان میں ضائع کر دیے، پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے تمام نعمتوں سے نوازا ہے صرف محنت کی کمی ہے۔

’جاپان اور جرمنی نے 60 سال کے عرصے میں محنت کی اور آج آسمانوں کو چھو رہے ہیں۔ مل کر کام کریں تو دنیا کی کوئی میلی آنکھ ہمیں نہیں دیکھ سکتی۔ آج میں کسی پر تنقید نہیں کرنا چاہتا آج صرف بتانا ہے ہم نے کیا حاصل کیا۔ 5 آئی پی پیز کے ساتھ خاموشی کے ساتھ ادائیگیوں کے معاملات طے کیے۔ معاشی لحاظ سے ہم خاموشی سے درست سمیت کی جانب جا رہے ہیں۔ ملک کیلیے قربانی دینی ہے تو اشرافیہ نے دینی ہے غریب عوام نے نہیں۔ اشرافیہ مختلف منصوبوں کے ذریعے بہت منافع کما چکے ہیں اب قربانی دینی ہے۔‘ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ غریب عوام 70 سال سے قربانی دے رہے ہیں اب اشرافیہ کو ایثار کا مظاہرہ کرنا چاہیے، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایگری کلچر ٹیکس کیلیے کردار کیا جو وقت کی ضرورت ہے، دوسرے صوبے میں بھی ایگری کلچر ٹیکس کیلیے کام کریں گے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کابینہ سے ایگری کلچر ٹیکس سے متعلق منظوری لے لی ہے، نواز شریف کے 2014 کے دور میں دہشتگردی کے خاتمے کا پروگرام بنا، اس وقت پورے ملک کی قیادت اسی کمرے میں موجود تھی جہاں آج اجلاس ہوا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ 2018 تک ہم نے مل کر ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کر دیا تھا، دہشتگردی کے خلاف 80 ہزار لوگوں نے قربانی دی تب جا کر یہ ناسور ختم ہوا، پوچھنا چاہتا ہوں دوبارہ ایسا کیا ہوا ہے دہشتگردی نے سر اٹھا لیا، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ہر روز دہشتگردی کے واقعے ہو رہے ہیں، جب تک دہشتگردی کا خاتمہ ہوگا آگے کچھ نہیں ہوگا یہ بڑا چیلنج ہے، بلوچستان میں کالعدم بی ایل اے بدترین درندگی کر رہی ہے۔

’دنیا دیکھ رہی تھی ملک میں دہشتگردی کا خاتمہ ہوگیا اب پھر مذاق اڑا رہی ہے۔ ہمارا پہلا، دوسرا اور آخری مقصد صرف دہشتگردی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ ایس سی او کے موقع پر دھرنا یا جلوس پاکستان کے مفاد میں نہیں تھا۔ آرام سے بیٹھ کر سوچیں کیا اس موقع پر دھرنا جلوس پاکستان کے مفاد میں تھا۔ اگر دھرنے اور جلوس کرنے تھے ایس سی او کے بعد بھی کر سکتے تھے۔ ٹھنڈے دل سے سوچیں دھرنے اور لانگ مارچ کرنے ہیں یا ترقی کے مینار کھڑے کرنے ہیں؟

مزیدخبریں