محکمہ صحت سندھ کے دعوؤں کے باوجود کراچی میں ڈینگی وائرس کے مریضوں میں دن با دن اضافہ ہورہا
محکمہ صحت سندھ اور بلدیہ عظمی کی جانب سے بروقت انتظامات نہ ہونے سے ڈینگی وائرس پھیلنے لگا، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ساڑھے پانچ سو سے زائد کیسز مختلف ہسپتالوں میں رپورٹ ہوئے، ہسپتالوں میں ناکافی سہولیات کے باعث مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ماہرین کے مطابق محکمہ صحت سندھ اور بلدیاتی اداروں نے ڈینگی کی افزائش کے چار ماہ اپریل سے جولائی تک ڈینگی لاروے کو تلف کرنے کے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے تھے جس کے باعث مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے، ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نومبر تک ڈینگی وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہوسکتاہے، رواں سال چھ ڈینگی متاثر افراد زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔
راولپنڈی میں ڈینگی کے ستانوے نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں ۔اسپتال زرائع کے مطابق دو مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ عوام پریشان ہے اور انتظامیہ خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔
راولپنڈی میں ڈینگی وائرس بے قابو ہوتا جارہا ہے ۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید ستانونے مریضوں میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی ہے جنہیں تینوں الائیڈ اسپتالوں کے آئی سو لیشن وارڈز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔محکمہ صحت کے مطابق ہولی فیملی اسپتال میں چالیس ،بینیظر اسپتال میں سینتالیس اور ،ڈی ایچ کیو اسپتال میں دس مریض داخل کئے گئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار دو سو ستائس تک پہنچ گئی ہے ۔اسپتال زرائع کے مطابق ہولی فیملی اسپتال میں داخل دو مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ ڈینگی وارڈز میں جگہ ختم ہوچکی ہے۔ ہولی فیملی کی ایک نرس بھی ڈینگی کا شکار ہے ،الائیڈ ہسپتالوں کے ڈاکٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈینگی کی صورتحال پر قابو پانے کیلئے صوبائی حکومت لاہور سے خصوصی ٹیمیں راولپنڈی بھیجی جائیں، رواں برس راولپنڈی میں ڈینگی سے متاثرہ آٹھ سے بارہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔دوسری طرف وفاقی دارلحکومت میں حالات کافی بہتر ہیں۔اسلام آباد کے پمز اسپتال میں کل اکانوے مریض لائے گئے جن میں سےچوہتر کو ڈسچارج کر دیا گیا۔ پولی کلینک میں بھی ایک سو چار مریض لائے گئے جن میں سے پچانوے کو ڈسچارج کر دیا گیا جب کہ باقی ابھی زیر علاج ہیں