راولپنڈی اور اسلام آباد میں محرم الحرام میں کل اکتیس جلوس برآمد ہونگے
جڑواں شہروں میں محرم الحرام کے کل اکتیس جلوس برآمد ہونگے ۔ اس حوالے سے وقت نیوز کو شیڈول موصول ہوگیا ہے۔ شیڈول کے مطابق وفاقی دارالحکومت کا بڑا مرکزی جلوس علم و تعزیہ نو محرم کو مرکزی امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو سے برآمد ہوگا۔ راولپنڈی میں دس محرم الحرام کا مرکزی جلوس عاشورہ امام بارگاہ کرنل مقبول سے برآمد ہوگا۔اسی طرح آٹھ محرم الحرا م کو جامع المرتضی علی مسجد جی سیون ٹو اسلام آباد سے دن دو بجے علم کا جلوس برآمد ہوگا۔ آٹھ محرم کو ہی مسجد حسینیہ جی سیون تھری سے علم و ذوالجناح کا جلوس بعد از نماز مغربین برآمد ہوگا۔ راولپنڈی میں سات محرم الحرام کو شہزادہ قاسم کی یاد میں برآمد ہونیوالے جلوس ہائے عزا گوالمنڈی، صدف شاہ ، موہن پورہ، حفاظت علی شاہ ،موتی بازار، صادق آباد و دیگرمختلف مقامات سے برآمد ہونگے۔ آٹھ محرم الحرام کو جلوس حضرت غازی عباس علمبردار علی سرکار چٹیا ں ہٹیاں، ڈھوک رتہ،نو محرم الحرام کو شہزادہ علی اکبر کے جلوس علی بابا لنڈا بازار، صدر فاطمیہ، ڈھوک رتہ، وقار زیدی اور چٹیاں ہٹیاں سے برآمد ہونگے۔
محرم الحرام میں تمام چھوٹے بڑے شہروں سے تعزیئے اور ماتمی جلوس برآمد ہوتے ہیں
برصغیر میں تعزیہ کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو لکھنو کے بعد ملتان کا نام آتا ہے۔ امیر تیمور کے دور سے شروع ہونےوالی تعزیہ داری کی تاریخی روایات وقت کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔۔تعزیہ داروں میں استاد‘ شاگرد کا تعزیہ بین الاقوامی شہرت کا حامل ہے۔ان دونوں تعزیوں کی وجہ شہرت طرز بناوٹ کے ساتھ ساتھ ان کی قدامت بھی ہے ۔جو دستکاری کا خوبصورت نمونہ ہے۔تعزیہ کے لائسنس دار خلیفہ الطاف حسین کے مطابق پہلا تعزیہ استاد پیر بخش چنیوٹی نے 1825 میں تیار کیا اس کی اونچائی 27 فٹ اور چوڑائی 8 فٹ ہے۔اس کی 7 منزلیں 35 حصوں پر مشتمل ہیں ۔جسے 50 سے زائد آدمی بانسں کی مدد سے اٹھاتے ہیں تعزیوں کی بناوٹ میں چوب کاری کا فن نمایاں نظر آتا ہے۔دست کارواں کی نفاست مہارت اور مذہبی عقیدت کے ساتھ لکڑی کے کٹ ورک سے شاہکار زیارتیں تخلیق کیں۔ تعزیوں کی ہر منزل ہر کونہ محرابوں کھڑیوں اورآرائشی میٹریل سے مزین ہے۔ نقش کاری‘ میناکاری اور شیشہ کاری میں اتنی مہارت دکھائی ہے۔
جادوائی انگلیوں کا کمال استاد کاتعزیہ 9 محرم کو زیارت کیلئے رکھ دیاجاتا ہے۔