پی ٹی اے نے تین ٹیلی کام کمپنیوں سے لائسنس فیس وصول نا کرکے قومی خزانے کو اکیس ارب نقصان پہنچایا:آڈیٹرجنرل آف پاکستان
آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پی ٹی اے نے تین ٹیلی کام کمپنیوں سے لائسنس فیس وصول نا کرکے قومی خزانے کو اکیس ارب نقصان پہنچایا۔ ٹیلی کام کمپیناں کئی سال تک کام کرتی رہی مگر پی ٹی اے نے وصولی نہیں کی۔ کمپنیوں نے کاروبار کرکے لائسنس فروخت کردیا لیکن پی ٹی اے حکام نے چپ سادھے رکھی۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ٹیلی کام کمپنیاں آٹھ سال سے غیرقانونی طورپر اضافی سپیکٹرم استعمال کررہی ہے۔ ایک ٹیلی کام کمپنی نے اضافی سپیکٹرم کے استعمال سے قومی خزانے کو اکیس ارب روپے کا نقصان پہنچایا جس پر پی ٹی اے اور وزارت آئی ٹی نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے نے تیرہ ارب روپے یو ایس ایف کے اکاؤنٹ میں جمع نہیں کروائے۔ دوسری جانب آڈیٹر جنرل نے متعلقہ ٹیلی کام کمپنی سے فوری طور پر اضافی سپیکٹرم واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔