جی ہاں یہ سچ ہے، اتحاد ایئرویز نے ایک چھ سال کے بچے کو اپنا پائلٹ بنا لیا

محاورہ مشہور ہے کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔ اس کا عملی مظاہرہ روس میں دیکھنے میں آیا جہاں خاتون اپنی ہی دھن میں مگن سڑک کراس کر رہی تھی کہ اس کے سامنے سے ایک وین زن سے گزر گئی۔ وین روسی خاتون کے اتنے قریب سے گزری کہ اس کا چہرہ اس سے ٹکرا گیا تاہم خوش قسمتی سے وہ کسی بھی قسم کے حادثے سے محفوظ رہی۔
بچے من کے سچے ہوتے ہیں،جو مستقبل میں بننا چاہتے ہیں اس کا برملا اظہار کر دیتے ہیں۔ ایک چھ سالہ بچے نے پائلٹ بننے کی خواہش کا اظہار کیا تو یو اے ای کی دوسری بڑی ایئرلائن اتحاد ایئرویز نے ننھے بچے کو ایک دن کے لیے پائلٹ بنا دیا۔ پھر کیا تھا بچہ سج دھج کے مراکو سے ابوظبی جانے والی ایئربس کے کاک پٹ میں گھسا اور اپنی شوق کا بھرپور مظاہرہ کیا جہاں پائلٹ اسے جہاز اڑانے کے طریقے بتاتے رہے۔