آٹھ سالہ بچی کی شادی 45 سالہ شخص سے،پولیس نے متاثرین کو ہی جیل میں بند کردیا۔

جھنگ میں ماموں کی پسند کی شادی پر پنچایت نے آٹھ سالہ بھانجی کو ونی کردیا اور معصوم بچی کی شادی پنتالیس سالہ شخص سے کروا دی گئی۔ پولیس نے پنچایتیوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے انصاف کیلئے تھانے جانیوالے متاثرہ بچی کے والد کو ہی حوالات میں بند کردیا۔جھنگ کے نواحی گاں موضع کوڑیاں کے رہائشی جاوید اقبال نے مہوش سے پسند کی۔ شادی کی رنجش پر پنچایت کے فیصلے پر آٹھ سالہ نزہت بی بی کو اس کے ماموں کی پسند کی شادی کے بدلے میں پینتالیس سالہ امیر خان سے شادی کرکے ونی کردیا گیا۔ بچی کے والد سرفراز نے پولیس تھانہ سیٹلائٹ ٹان کو تحریری درخواست دی تھی کہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن پولیس نے درخواست دہندہ بچی کے والد نکاح خواں سمیت چار افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے جیل بھیج دیا۔