سپیکر پنجاب اسمبلی تھانیداری کر رہے ہیں، جب تک ہمارے ارکان کی معطلی کا حکم واپس نہیں ہوگا میں ایوان میں نہیں جائیں گے۔حمزہ شہباز
مسلم لیگ ن کے اراکین کی عدم شرکت کے باعث ڈپٹی اسپیکر کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، لیگی اراکین نے چھ لیگی اراکین کی ایوان میں پابندی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ اس موقع پر لیگی اراکین نے نعرہ بازی بھی کی۔۔ اور اراکین کی معطلی کا حکم واپس لینے کا مطالبہ کیا۔پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کر نے والی مسلم لیگ نون کی خاتون رکن اسمبلی بے ہوش ہو گئیں، جنہیں وہیں پر طبی امداد فراہم کی گئی، پنجاب اسمبلی کا اجلاس مسلم لیگ نون کے ارکان اسمبلی کے بغیر جاری رہا، احتجاجی ارکان سے خطاب کے دوران پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے عام انتخابات کی رات ہی کو الیکشن میں دھاندلی پر تحفظات ظاہر کردیئے تھے۔ ہم نے تمام دھاندلی کےباوجود نتائج قبول کیے۔ ایوان میں ایک ایسا شخص اسپیکر کی کرسی پر براجمان ہے، جس نے 12 ووٹ چوری کیے۔ پرویز الہٰی نے خواتین کے لیے توہین آمیز لفظ استعمال کیا۔ وثوق سے کہتے ہیں کہ اسمبلی میں توڑ پھوڑ کی تصویرجعلی ہے، یہ جعلی اسپیکر کا جعلی اقدام تھا۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ جن ارکان کےداخلے پر پابندی عائد کی گئی ان کا استحقاق مجروح ہوا، ہمارےممبران کی تضحیک کی جائےگی تو بھرپور احتجاج کریں گے۔ پہلے ہمارے ارکان کو ایوان میں لایا جائے۔ جب تک ہمارے ارکان کی معطلی کا حکم واپس نہیں ہوگا میں ایوان میں نہیں جائیں گے۔