بھارت نے آرٹیکل 370 کے خاتمے سے متعلق معلومات کی فراہمی پر پابندی لگا دی.
بھارتی حکومت نے اسی سال پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے اس فیصلے پر سخت ناراضگی پائی جاتی ہے دوسری طرف وزارت داخلہ نے اس بارے میں معلومات کی فراہمی پر پابندی لگا دی ہے ۔ بھارتی اخبار نے بھارتی وزارت داخلہ سے معلومات کے حصول کا قانون آر ٹی آئی کے ذریعے آرٹیکل 370 کے خاتمے سے متعلق تیار کئے گئے کابینہ نوٹ،وزیر اعظم دفتر اور جموں و کشمیر ریاست سمیت تمام ضروری محکمہ جات کے ساتھ ہوئے خط وکتابت، فائل نو ٹس کاپی مانگی تھی۔ حیرت انگیز طور پر وزارت نے آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 8 (1) کا حوالہ دیتے ہوئے جانکاری دینے سے منع کر دیا۔ وزارت نے لکھا، آپ کے ذریعے مانگی گئی معلومات آر ٹی آئی ایکٹ 2005 کی دفعہ 8 (1) کیکے تحت آتی ہے اس لئے شہری کو ایسی معلومات دینے کی کوئی مجبوری نہیں ہے۔ وزارت کے سی پی آئی او ٹی شری کانت نے کوئی وجہ نہیں بتائی کہ آخر کس بنیاد پر ان دفعات کے تحت یہ معلومات نہیں دی جا سکتی۔ دفعہ 8(1) کے تحت مختلف قسم کی معلومات دینے سے چھوٹ دی گئی ہے۔ آرٹیکل 370 سے متعلق اب تک کسی کورٹ نے ایسی کسی معلومات پر پابندی نہیں لگائی ہے۔ سی پی آئی اونے واضح ہی نہیں کیا کہ آخر دفعہ 8(1) کی کس شق کے تحت معلومات نہیں دی جاسکتی ہے۔چونکانے والی بات یہ ہے کہ وزارت کے اپیلیٹ افسر ایڈیشنل سکریٹری گیانیش کمار نے بھی اس فیصلے کو صحیح ٹھہرایا ہے۔کمار نے اپنے فیصلے میں لکھا، سی پی آئی او نے صحیح طریقے سے جانکاری دینے سے منع کیا ہے کیونکہ مانگی گئی اطلاع آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ 8 (1) کے اہتماموں کے تحت آتی ہے۔ اپیل میں یہ حوالہ دیا گیا تھا کہ چونکہ یہ جانکاری وسیع مفاد عامہ سے جڑی ہوئی ہے اس لئے اس کو عام کیا جانا چاہیے۔ آر ٹی آئی کی دفعہ 8 (2) کے تحت چھوٹ حاصل دفعہ کے تحت آنے والی اطلاع اگر وسیع مفاد عامہ سے جڑی ہوئی ہے اور مفاد عامہ کاپلڑا کسی خصوصی مفاد کے مقابلے میں بھاری پڑتا ہے تو ایسی جانکاری عام کی جانی چاہیے۔