شہر قائد کوایک مرتبہ پھرشدید گرمی نےاپنی لپیٹ میں لےلیا اور درجہ حرارت43 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا

کراچی میں ایک مرتبہ پھرسورج آگ برسانےلگا ہے اوردرجہ حرارت تینتالیس ڈگری سینٹی گریڈ سےتجاوزکرگیا ہے۔ گرمی کی وجہ سے متاثرین کو بروقت طبی امداد پہنچانے کے لئے محکمہ صحت نے شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئےطبی عملےکی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں۔ گرمی سے کراچی کے مختلف علاقوں میں پانچ افراد بےہوش ہوگئے جنہیں طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا۔اورنگی ٹاؤن میں ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ یوسف نامی پان فروش کونجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑگیا۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے اثرات زائل کرنے کے لئےلوگ پانی اوردیگرٹھنڈے مشروبات کا زیادہ سےزیادہ استعمال کریں اورکسی ضرورت کےبغیرگھرسےباہرنہ نکلیں۔ڈی جی محکمہ موسمیات کا کہنا ہےکہ اس وقت ہوا کا کم دباؤ بحیرہ عرب میں موجود ہے، جس کی وجہ سے شہر میں سمندری ہوائیں بند ہیں، علاقے کو سندھ اور بلوچستان کے میدانی علاقوں کی گرم ہواؤں نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ شدید گرمی کی لہر اتوار اور پیر کو بھی جاری رہے گی تاہم پیر کی رات سے درجہ حرارت معمول پر آجائے گا۔
رواں سال جون میں کراچی میں شدید گرمی کے نتیجے میں اٹھارہ سوسےزائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔