کپتان نے حلقہ NA-122پر ضمنی انتخاب کیلئے الیکشن مہم کا آغاز کردیا،الیکشن میں فوج تعینات کرنے کا بھی مطالبہ کر ڈالا

لاہور میں تحریک انصاف کے سیکریٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے دھاندلی ثابت نہیں ہوئی،، اگر چار حلقوں میں دھاندلی ہوئی ہے تو پھر پورا الیکشن کھولیں، یہ کہنا دھاندلی نہیں ہوئی غلطیاں ہوئی ہیں دھوکادینےکےمترادف ہے۔کپتان کا کہنا تھا کہ ن لیگ پولیس کے ذریعے لوگوں کو ڈرا کر الیکشن جیتی، پنجاب پولیس کو گلو بٹ بنا دیا گیا، ڈی پی او کے ن لیگ کیلئے ووٹ مانگنے کی ویڈیوموجود ہے، ایس پی عمر ورک لوگوں کو ڈرا دھمکا رہا ہے، ڈی ایس پی ریاض شاہ بھی عمر ورک کے ساتھ انتخابی مہم چلا رہا ہے، ہم پولیس افسران کےخلاف اشتہاردیں گے، دونوں پولیس افسران کے خلاف آئی جی پنجاب کو خط لکھیں گے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کے حلقے کا موسم اچھا لگ رہاہے، وہ این اے ایک سو بائیس اور پی پی ایک سو سنتالیس میں بھرپور الیکشن مہم چلائیں گے، اور دھاندلی کو شکست دینے کے لیے پورا زور لگائیں گے، علیم خان کی کامیابی دھاندلی کی ناکامی ہوگی۔۔۔کپتان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں عوام کوبتانےکاموقع ملےگاکہ حکومت کیا کام کررہی ہے، ہمارے کارکن کے قتل کے پیچھے پولیس کا ہاتھ ہے، ہم لوگوں کو بتائیں گے کہ کس طرح پنجاب کو لوٹا جا رہا ہے، نندی پور پراجیکٹ کس طرح بائیس سے اٹھاسی ارب تک چلا گیا؟ اب تک سندھ اور کراچی میں کرپشن نظر آئی ہے، پنجاب کی کرپشن پر اب تک کوئی الیکشن نہیں لیا گیا ،