سینیٹ کا اجلاس کورم کی نظر ہوگیا۔
سینیٹ کا اجلاس کورم کی نظر ہو گیا ، اجلاس میں متعلقہ وزارءکی عدم موجودگی پر حکومت کو شرمندگی کا سامنا کر نا پڑا جبکہ قائد ایوا ن شبلی فراز نے وزراءکی عدم موجودگی پر معذرت بھی کی ۔بدھ کو سینیٹ کا اجلاس پریذائیڈنگ افسر ستارہ ایاز کی صدارت میں ہوا ، اجلاس میں وزارءکی کم تعد اد کے موجود ہونے پر حکومت کو شدید شرمندگی کا سامنا کر نا پڑا ، اجلاس کے شروع پر صرف وزیر مملکت خزانہ حماد اظہر ہی ایوان میں موجود تھے ، سینیٹر کلثوم پروین کے توجہ دلاﺅ نوٹس کا جواب دینے کے لئے کوئی بھی ایوان میں موجود نہیں تھا ، جبکہ الیکڑانک کرائمز کی ممانعت کا( ترمیمی)بل 2018 پیش کرنے کے لئے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول بھی موجو د نہیں تھے ، جس پر پریذائیڈنگ افسر ستارہ ایاز نے کہا کہ یہ حکومت کی سنجیدگی ہے ، وزراءکہاں ہیں ، حکومت کا اپنا بزنس ہے ، ستارہ ایاز نے لیڈر آف ہاﺅس شبلی فراز کو کہا کہ آپ جاکر وزراءکو دیکھیں جس پر شبلی فراز ایوان سے باہر چلے گئے ، اس مو قع پر سینیٹر رحمان ملک نے کورم کی نشاندہی کر دی ، پانچ منٹ گھنٹیاں بجانے کے بعد گنتی کرانے پر کورم پورا نکلا جس پر اجلاس کی کاروائی دوبارہ چلائی گئی ، بعد ازاں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان اور عمر ایوب خان بھی اجلاس میں آگئے جبکہ قائد ایوان شبلی فراز نے وزراءکی عدم موجودگی پر معذرت بھی کی ،بعد ازاں اجلاس میں دوبارہ کورم کی نشاندہی کر دی گئی ، کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کی کاروائی پیر تک ملتوی کر دی گئی۔