سپلیمنٹری بجٹ کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ایف بی آرکا ٹیکس ہدف4ہزار390ارب روپے مقررط کر دیا گیا

ایف بی آر نے سپلیمنٹری بجٹ کی تفصیلات جاری کر دیں،ترمیمی فنانس بل میں بیس سگریٹس والے پیکٹ پربارہ اعشاریہ پانچ روپے اضافی ٹیکس عائد کر دیا گیا، خام تمباکو پر ایکسائز ڈیوٹی 10 سے بڑھا کر 300 روپے فی کلو کر دی گئی، نان فائلر پر خام تمباکو کی خریداری پر پابندی عائد کر دی گئی، فنانس ترمیمی بل میں اٹھارہ سو سی سی سے اُوپر کی درآمدی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح دس سے بڑھا کر بیس فیصد کر دی گئی، اسلام آباد اور پنجاب میں صحت کارد جاری ہونگے،دل کے آپریشن میں استعمال ہونے والے اسٹنٹس کو ٹیکس سے استثںٰی دے دیا گیا، جائیداد اور گاڑیوں کی خریداری کیلئے فائلر کی شرط ختم کر دی گئی اب نان فائلر 50 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی جائیداد خرید سکیں گے، ترمیمی فنانس بل کے مطابق مہنگے موبائل فونز پر ٹیکس بھی زیادہ وصول کیا جائے گا، جبکہ گورنرز اور وفاقی وزرا کو ٹیکس استثنٰی سے محروم کر دیا گیا ہے، سپلیمنٹری فنانس بل کے مطابق ٹیکس چوروں سے بانوے ارب وصولی کیے جائیں گے، کراچی میں انفراسٹرکچر کی ترقی کیلے پچاس ارب روپے خرچ کئےجائیں گے، مزدوروں کیلئے آٹھ ہزار دو سو چھہتر گھروں کی تعمیرکیلئےساڑھےچار ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، پٹرولیم ڈویلپمنٹ لوی میں سو ارب روپے کی کمی کی گئی ہے، ترمیمی فنانس بل کے مطابق مجموعی ترقیاتی بجٹ کم کرکےسات سو پچیس ارب جبکہ ایف بی آرکا ٹیکس ہدف چار ہزار تین سو نوےارب روپے مقرر کیا گیا ہے، تاہم حکومت نے سپرٹیکس برقراررکھا ہے۔